Saturday, September 13, 2025 | 21, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • سینئرماؤنواز لیڈرسجاتا نے 43 سال بعد تلنگانہ پولیس کے سامنے خودسپردگی

سینئرماؤنواز لیڈرسجاتا نے 43 سال بعد تلنگانہ پولیس کے سامنے خودسپردگی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Sep 13, 2025 IST     

image
 شورش میں اپنے 43 سالہ طویل دور کو خاتمہ کرتے ہوئے، پوتھولا پدماوتی، جسے کلپنا، میناکا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اور ممنوعہ سی پی آئی (ماؤسٹ) کی سب سے سینئر زیر زمینی لیڈر سجاتا نے تلنگانہ پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

صحت کے مسائل پرہتھیار ڈال دیئے

ہفتہ کو تلنگانہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ 62 سالہ سجاتا نے بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے اپنی زیر زمین زندگی ترک کرنے کا انتخاب کیا۔وہ ماؤ نواز تنظیمی ڈھانچے کے اندر کئی اہم عہدوں پر فائز رہی، بشمول سنٹرل کمیٹی ممبر (CCM)، سیکرٹریٹ ممبر، جنوبی سب زونل بیورو سکریٹری، اور دنداکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی (DKSZC) کے تحت جناتانا سرکاس (انقلابی عوامی کمیٹیوں) کی سربراہ رہیں۔

ممتاز ماؤنواز لیڈروں سے تعلقات

ڈی جی پی نے مزید کہا کہ سجاتا کی شادی آنجہانی ملوجولا کوٹیشور راؤ عرف پرہلاد عرف کشن جی سے ہوئی تھی، جو ایک سینئر ماؤنواز لیڈر اور سی سی ایم ہے جو 2011 میں مغربی مدنا پور ضلع میں بنگال۔جھارکھنڈ سرحد کے قریب پولیس کے ساتھ ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔ جوڑے کی ایک بیٹی تھی۔اس کا سیاسی سفر گورنمنٹ جونیئر کالج، گدوال میں تعلیم  کےدوران شروع ہوا، جب وہ اپنے کزنز سے متاثر ہوئی، جن میں سے کئی ممتاز ماؤنواز کارکن تھے جو بعد میں مقابلوں میں مارے گئے۔ سجاتا نے دسمبر 1982 میں سی پی آئی (ایم ایل) پیپلز وار گروپ میں شمولیت اختیار کی۔

انعام اور بحالی کی امداد

25 لاکھ روپے کا نقد انعام لے کر سجاتا کو یہ رقم ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے دی گئی۔ ڈی جی پی نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ہتھیار ڈالنے والے ماؤنواز کیڈرس کے لیے تلنگانہ کی بحالی کی پالیسی کے تحت اضافی مدد بھی حاصل کریں گی، جس کا مقصد انہیں معاشرے میں دوبارہ متحد ہونے میں مدد کرنا ہے۔

تلنگانہ میں ماؤنوازوں کی موجودگی

پولیس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سی پی آئی (ماؤسٹ) کے 15 سینٹرل کمیٹی ممبران میں سے 10 کا تعلق تلنگانہ سے ہے۔ مجموعی طور پر، 78 زیر زمین ماؤنواز کیڈر ریاست کے مقامی باشندے ہیں۔

پولیس سے دوبارہ انضمام کی اپیل

ڈی جی پی نے تلنگانہ کے تمام زیر زمین ماؤنواز کیڈرس پر زور دیا کہ وہ اپنے گاؤں واپس جائیں، مرکزی دھارے میں شامل ہوں اور ریاست کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت انہیں آزاد اور باوقار زندگی گزارنے میں مدد کے لیے مالی امداد، ریلیف اور بحالی کے دیگر اقدامات فراہم کرے گی۔