جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں ہفتہ کی صبح پاکستانی گولہ باری میں ایک سینئر سرکاری اہلکاراے ڈی سی راجوری کی موت ہوگئی ہے ۔ اور دیگردو افراد شدید زخمی ہو ئے ہیں ۔ حکام نے بتایا کہ راجوری کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راج کمار تھاپا اور ان کے دو عملے کے ارکان اس وقت شدید زخمی ہو گئے جب راجوری قصبہ میں ان کی رہائش گاہ پر گولہ باری ہوئی ۔ جنہیں فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ حکام کے مطابق تھاپا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔جبکہ ان کے عملے کےدو ارکان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
وزیر اعلی عمر عبداللہ نے گہرے دکھ کا کیا اظہار :
جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نےاہلکاراے ڈی سی راجوری رجکمار تھاپا کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ۔ ہم نے جموں و کشمیر ایڈمنسٹریشن سروسز کے ایک سرشار افسر کو کھو دیا ہے۔ ابھی کل ہی وہ ڈپٹی سی ایم کے ساتھ ضلع بھر میں جا رہے تھے اور میری زیر صدارت آن لائن میٹنگ میں شریک ہوئے تھے ۔میرے پاس اس خوفناک جانی نقصان پر اپنے صدمے اور دکھ کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں میں شہری علاقوں کا دورہ کیا۔ جہاں پا کستان کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بنانے سے نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر عمر عبداللہ نے مقامی عوام سے بات بھی کی ۔
جی ۔ 7 ممالک نے حملے کی مذمت کی :
جی ۔ 7 ممالک نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ۔ اور جی ۔7ممالک نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ صورتحال پر G7 ممالک نے آج ایک بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا کہ ہےہم، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم جی-7 ممالک کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور ہندوستان و پاکستان دونوں سے تحمل برتنے کی اپیل کرتے ہیں۔ بیان میں کہا کہ ہمیں تشویش ہے کہ فوجی کشیدگی علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اور دونوں طرف کے شہریوں کے تحفظ کے بارے میں گہری تشویش ہے۔