• News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • ترقیاتی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کیلئے جموں کشمیرکی ترقی ناگزیر: شیوراج سنگھ چوہان

ترقیاتی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کیلئے جموں کشمیرکی ترقی ناگزیر: شیوراج سنگھ چوہان

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 03, 2025 IST     

image
مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے سری نگر کا دورہ کیا، انھوں  نے جمعرات کو سری نگر میں ریاستی سیکرٹریٹ میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ زراعت اور دیہی ترقی کے سلسلے میں ایک تفصیلی جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس میں شیوراج سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا عزم کیا ہے، اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ترقی یافتہ جموں و کشمیر ضروری ہے۔ مرکزی وزیر شیوراج سنگھ نے میٹنگ میں جموں و کشمیر کے کسان بھائیوں اور بہنوں اور دیہاتیوں کے مفاد میں کئی اہم فیصلے لیے ہیں۔

زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی 

 جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کے ساتھ میڈیا سے بات چیت میں مرکزی وزیر شیوراج سنگھ نے کہا کہ زراعت اب بھی ہندوستانی معیشت اور جموں و کشمیر کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ آج بھی تقریباً 50 فیصد لوگ اپنی روزی روٹی کے لیے زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔ یہاں زراعت اور بھی زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے۔ ہم اسے کیسے بہتر بنا سکتے ہیں، کسانوں کی زندگی کیسے بہتر ہو سکتی ہے، اس لیے ہم نے مکمل جائزہ لیا ہے، بطور وزیر زراعت میرے لیے کسانوں کی خدمت کرنا عبادت ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر بہت سے مسائل پر بات چیت کی ہے۔ جموں و کشمیر 'کسان خدمت گھر' کا ایک پہل، یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے، جہاں کسانوں کو ایک ہی جگہ پر زراعت سے متعلق تمام سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

 

 

سنٹرل انسٹی ٹیوٹ-کلین پلانٹ سنٹر تعمیر کرنے کا اعلان

چوہان نے خوشی کا اظہار کیا کہ یہاں باغبانی کی بہت سی فصلیں ہیں۔ سیب، بادام، اخروٹ جموں و کشمیر کے کسان محنت سے تیار کرتے ہیں، لیکن ایک مسئلہ یہ ہے کہ باغبانی کے لیے جو پودے لاتے ہیں، کبھی کبھی دو تین سال بعد پتہ چلتا ہے کہ ان میں کوئی وائرس بیکٹیریا داخل ہو گیا ہے، وہ خراب نکلتے ہیں، اس لیے صاف پودے یعنی بیماریوں سے پاک پودے حاصل کرنے کی ضرورت ظاہر کی گئی ہے، اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر شیوراج سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی انٹیگریٹڈ ہارٹیکلچر ڈیولپمنٹ مشن (MIDH) اسکیم کے تحت سری نگر میں 150 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سنٹرل انسٹی ٹیوٹ-کلین پلانٹ سنٹر تعمیر کیا جائے گا۔ یہ سیب، بادام، اخروٹ، بیر پر کام کرے گا، جب کلین پلانٹ سنٹر آئے گا تو اس کے ساتھ ساتھ ہم پرائیویٹ نرسریاں بھی تیار کریں گے اور ان کی مدد بھی کریں گے تاکہ اچھی نرسریاں بنیں، پلانٹ میں صاف ستھرے پودے بنائے جائیں گے، جو بیکٹیریا، وائرس سے پاک ہوں گے اور یہاں کے کسانوں کو اچھے پودے مل سکیں گے۔

 پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا میں  باغبانی فصلوں کی شمولیت

چوہان نے کہا کہ جو لوگ حکومت کی اجازت سے کھیتی باڑی کر رہے ہیں، انہیں پی ایم-کسان اسکیم کا فائدہ مل سکے۔ چوہان نے کہا کہ ہم جلد ہی پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (PMFBY) میں باغبانی فصلوں کی کوریج کے لیے RW, VCIS اسکیم شروع کریں گے، تاکہ باغبانی فصلوں میں جو نقشہ سازی کی جاتی ہے اسے صحیح طریقے سے کیا جا سکے اور کسانوں کو PMFBY کا فائدہ مل سکے۔ جموں خطہ میں ریجنل ہارٹیکلچر سنٹر کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے لیے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) یہاں کی زرعی یونیورسٹی جموں کو بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کرے گی۔

 زعفران کی پیداور  کیلئے لیب اور نرسری کا قیام

شیوراج سنگھ نے کہا کہ زعفران اس جگہ کی خاصیت ہے، اس کی پہچان ہے، اس لیے مرکزی حکومت یہاں ٹشو کلچر لیب اور نرسری قائم کرے گی، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ نیشنل زعفران مشن میں یہاں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر جموں و کشمیر کی خصوصیات کے پیش نظر ترمیم کی ضرورت ہے تو ہم ماہرین کی ایک ٹیم بنائیں گے جو ہمارے سائنسدان ہوں گے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو اور نقصانات کو کم کیا جا سکے۔ شیوراج سنگھ نے کہا کہ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ مٹی کی صحت اور زرخیزی کے ان پٹ ریگولیشن کے لیے کوالٹی کنٹرول لیبز ضروری ہیں، اس لیے ہم کٹھوعہ، بارہمولہ، اننت ناگ میں بھی کوالٹی کنٹرول لیبز قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آر کے وی وائی کے تحت کمانڈ ایریا میں کچھ وقف آبپاشی پراجکٹس کے قیام کا معاملہ یہاں اٹھایا گیا ہے، ہم اس پر بھی کام کریں گے، اور ہم کوشش کریں گے کہ نہر سے کھیت تک پانی پہنچانے کے فرق کو پر کیا جائے۔

 

 

 

5 لاکھ بے گھر افراد کو مستقل رہائش

مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پانچ لاکھ سے زائد ایسے افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے پاس مستقل رہائش نہیں ہے اور مرکزی حکومت ان کے لیے رہائشی سہولیات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے جمعرات کو سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ لیا ہے کہ ایسے تمام افراد کو مستقل چھت فراہم کی جائے گی جنہیں اب تک گھر فراہم نہیں کیا جا سکا ہے۔شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ مستحقین کی نشاندہی کے لیے ایک سروے مکمل کیا جا چکا ہے اور اب تصدیقی مرحلہ جاری ہے۔ جیسے ہی تصدیق مکمل ہوگی، گھر الاٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔

این آرایل ایم، کے تحت غربت کے خاتمہ

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دیہی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (این آر ایل ایم) کے تحت غربت کے خاتمے کے لیے کام جاری ہے۔چوہان نے کہا کہ ’لکھ پتی دیدی اسکیم‘ کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ ہر خود امدادی گروپ سے جُڑی خاتون سالانہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی حاصل کرے۔ جموں و کشمیر میں یہ اسکیم کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور کئی خواتین لکھ پتی دیدی بن چکی ہیں۔مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ ان کامیاب خواتین کے سفر اور کامیابی کی کہانیاں ایک کتابچے کی صورت میں جاری کی گئی ہیں۔