Friday, June 06, 2025 | 10, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • سکما میں دو سخت گیر باغیوں سمیت سولہ ماؤ نوازوں نے ہتھیار ڈال دیئے۔ خطے میں امن اور استحکام کی بحالی کی طرف اہم قدم

سکما میں دو سخت گیر باغیوں سمیت سولہ ماؤ نوازوں نے ہتھیار ڈال دیئے۔ خطے میں امن اور استحکام کی بحالی کی طرف اہم قدم

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 02, 2025 IST     

image
 
چھتیس گڑھ کے سکما میں دو سخت گیر باغیوں سمیت سولہ ماؤ نوازوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ خود سپردگی اختیار کرنے والوں میں، ایک خاتون  اور ایک مرد نے 8 لاکھ روپے کے انفرادی انعامات اٹھائے تھے، جب کہ دیگر کے پاس مختلف انعامات تھے، جس سے جملہ رقم 25 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ سکما ضلع میں پولیس اور سی آر پی ایف کے سینئر افسران کے سامنے پیر کو  ماؤ نوازوں نے خودسپردگی ہوئی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کرن جی چوان نے کہا کہ ماؤنواز چھتیس گڑھ حکومت کے 'نیاد نیلنار' اقدام سے متاثر تھے، جس کا مقصد دور دراز کے دیہاتوں میں  نکسل تحریک کو  ترقی اور فروغ دینا ہے۔
 

 خودسپردگی میں اضافہ

 
ماؤ نواز سرگرمیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن نے ہتھیار ڈالنے میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ باغیوں کو سیکورٹی فورسز کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔ہتھیار ڈالنے والوں میں، ریٹا عرف ڈوڈی سُکی، 36 سالہ ماؤنوازوں کی سنٹرل ریجنل کمیٹی (CRC) کمپنی نمبر دو کی رکن اور راہول پونم، جو پی ایل جی اے بٹالین نمبر ایک کے پارٹی رکن ہیں، ہر ایک پر 8 لاکھ روپے کا انعام تھا۔مزید برآں، لیکم لکمہ پر 3 لاکھ روپے کا انعام تھا، جبکہ تین دیگر۔ سوڈی چولا، تیلم کوسا، اور دودی ہرا۔ پر 2 لاکھ روپے کے انعامات تھے۔ ہتھیار ڈالنے والے ماؤنوازوں میں سے نو کا تعلق کیرلپینڈا گرام پنچایت سے تھا، جسے اب ان کے ہتھیار ڈالنے کے بعد ماؤنوازوں سے پاک قرار دیا گیا ہے۔
 

خطےمیں امن اور استحکام کی بحالی کی طرف اہم قدم

 
ریاست کی بحالی کی پالیسی کے تحت، وہ گاؤں جو ماؤنوازوں کے ہتھیار ڈالنے میں سہولت فراہم کرتے ہیں وہ ایک کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے اہل ہیں۔ حکام مسلسل کارروائیوں اور بحالی کے پروگراموں کے ذریعے شورش کو کمزور کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان ماؤنوازوں کے ہتھیار ڈالنے کو خطے میں امن اور استحکام کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔سیکورٹی فورسز چوکس رہتی ہیں، مزید باغیوں کو انتہا پسندانہ سرگرمیاں ترک کرنے اور معاشرے کے مرکزی دھارے میں دوبارہ شامل ہونے کی ترغیب دیتی ہیں۔27 مئی کو، بٹالین نمبر 1 سے وابستہ چار سمیت 18 ماؤنوازوں نے، ’نیاد نیلنار‘ اسکیم کے زیر اثر، سکما، چھتیس گڑھ میں خودسپردگی کی۔
 

مرکزی دھارے میں شامل ہونے کی ترغیب

 
سکما کے ایس پی کرن جی چوان کے مطابق، چار مختلف بٹالین کے ماؤنوازوں نے، جن میں جنوبی بستر میں سرگرم افراد بھی شامل ہیں، نے شورش ترک کرنے کا انتخاب کیا۔ انہوں نے دوسروں پر زور دیا کہ وہ اس کی پیروی کریں، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہتھیار ڈالنے والے افراد ریاستی حکومت کی اسکیموں سے فائدہ حاصل کریں گے جن کا مقصد بحالی ہے۔افسر نے کہا کہ بسواراجو کے خاتمے کے بعد ۔ خوفناک ماؤنواز جس کے سر پر 1.5 کروڑ روپے کا انعام تھا، مزید ماؤنوازوں کے ہتھیار ڈالنے کی امید ہے۔ہتھیار ڈالنا حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اور سیکورٹی فورسز کی طرف سے فعال طور پر پروپیگنڈہ 'لون وراٹو' (گھر واپس آو) مہم کا نتیجہ ہے۔لون وراتو کا مطلب ہے گھر واپس آنا۔ افسران ماؤ نوازوں سے بات کرتے ہیں، خاص طور پر نوجوانوں سے، واپس آنے، ہتھیار ڈالنے اور ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہونے  کی ترغیب دیتے ہیں۔