Thursday, September 04, 2025 | 12, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • اترپردیش: مٹھائی کی دکان کے مالک کو 141 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس ملا

اترپردیش: مٹھائی کی دکان کے مالک کو 141 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس ملا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Sep 01, 2025 IST     

image
اترپردیش کے بلند شہر میں ایک چھوٹے سے مٹھائی کی دکان کے مالک کو دہلی میں اس کے نام سے رجسٹرڈ چھ فرموں سے منسلک 141 کروڑ روپے کا انکم ٹیکس نوٹس دیا گیا۔ سدھیر کمارنامی شخص کھرجہ میں اپنے گھر سے حلوائی کا معمولی کاروبار چلاتے ہیں، یہ جان کر  حیران رہ گئے کہ دہلی میں ان کے نام سے چھ کمپنیاں ان کے علم کے بغیر رجسٹر کی گئی تھیں۔
 
سدھیر کمار کے مطابق، ان کے آدھار اور PAN کی تفصیلات کو دھوکہ دہی سے 2022 میں ان فرموں کو قائم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق ان کا ان  معاملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ اپنی دکان سے ماہانہ صرف 10,000-12,000 روپے کماتےہیں۔ "میرا ان فرموں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میرے دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے ایک دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ میری ماہانہ آمدنی 10-12 ہزار روپے ہے،" ۔
 
سدھیرنے یہ بھی انکشاف کیا کہ پولیس نے ابتدائی طور پر 2022 میں اس کی شکایت درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس نے مبینہ طور پر اسے بتایا کہ یہ معاملہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، جس سے وہ بے بس ہو جاتا ہے۔10 جولائی کو، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے مالی سال 2021-23 کے لیے 1,41,38,47,126 روپے کی فروخت کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ایک تازہ مطالبہ جاری کیا۔ سدھیرکمار نے سوال کیا کہ ان کے علم کے بغیر اتنے بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیسے ہو سکتا ہے۔"اگر میری دستاویزات کسی مقصد کے لیے استعمال ہو رہی ہیں، تو مجھے ایک OTP موصول ہونا چاہیے، جو میں نے کبھی نہیں کیا۔ مجھے کیسے پتہ چلے گا کہ اگر ان کا غلط استعمال ہوا ہے؟" کمار نے سوال کیا۔
 
تازہ ترین نوٹس کے بعد، کمار نے بلند شہر کے ایس ایس پی دنیش کمار سنگھ سے رابطہ کیا۔ آخر کار جمعہ کو دہلی کی چھ فرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ایس ایس پی سنگھ نے کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، "دھوکہ دہی کے الزام میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 318 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شکایت کنندہ کو اس بات کا کوئی علم نہیں ہے کہ اس کے دستاویزات کا استعمال کیسے کیا گیا۔ ذمہ داروں کو تلاش کرنے کے لیے تفصیلی جانچ جاری ہے۔"اپنی ایف آئی آر میں، کمار نے یہ بھی بتایا کہ اس نے پہلی نوٹس ملنے کے بعد 2022 میں حکومت کے انکم ٹیکس پورٹل پر جواب دینے کی کوشش کی تھی۔
 
تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ مالیاتی اور سائبر مجرم غیر قانونی طور پر کسی دوسرے شخص کے PAN کی تفصیلات کو بینک اکاؤنٹس کھولنے، شیل کمپنیاں بنانے، قرض حاصل کرنے یا ٹیکس سے بچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فراڈ اس وقت سامنے آتے ہیں جب ٹیکس نوٹسز موصول ہوتے ہیں یا ریکوری کالز آتی ہیں۔
 
لہذا، لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے پین کارڈ کی تفصیلات باہر کے لوگوں کے ساتھ شیئر نہ کریں اور اپنی کریڈٹ رپورٹس کو باقاعدگی سے چیک کریں۔ یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ PAN کارڈ کو آدھار سے جوڑنے سے اس طرح کی دھوکہ دہی کو کافی حد تک روکا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں حال ہی میں اتر پردیش کے ایک صفائی کارکن کو بھی34 کروڑ،روپے کی فروخت پر ٹیکس ادا کرنے کا نوٹس ملا ہے۔  اس لیے اس نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔