غزہ شہر پرمسلسل بم باری کے بیچ اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فوج نے شمالی غزہ شہر کو اس وقت پوری طرح سے گھیر لیا ہے۔ اسی دوران فلسطینی طبی ذرائع نے اطلاع دی کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ پٹی میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 119 ہو گئی ہے، جن میں 24 افراد امداد کے منتظر تھے۔ مرنے والوں میں دو صحافی بھی شامل ہیں۔
غزہ شہر میں فوجی کارروائیوں میں بڑے پیمانے پر شدت دیکھنے میں آئی ہے، جہاں اسرائیلی فوج نے رہائشی گھروں اور بے گھر افراد کے خیموں پر فضائی حملے بڑھا دیے۔ کسی محفوظ مقام کی عدم موجودگی کے باعث انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے منگل کو اعلان کیا کہ جنگ کو روکنے کا کوئی راستہ نہیں سوائے اس کے کہ دشمن کو شکست دی جائے اور معرکہ فیصلہ کن طور پر ختم کیا جائے۔
سعودی عرب کی کابینہ کا اجلاس ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں ہوا ۔جس میں سعودی عرب اور اٹلی کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ اس بیان میں مشرق وسطیٰ میں منصفانہ، محفوظ اور جامع امن کے قیام کے عزم کو دہرایا گیا اور غزہ میں فوری طور پر جنگ روکنے کی اپیل کی گئی۔ کابینہ نے ان اقدامات کی مذمت کی جو دو ریاستی حل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
سعودی کابینہ نے خطے اور دنیا کے حالات کا جائزہ لیا، بالخصوص مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اس امر پر روشنی ڈالی گئی کہ سعودی عرب عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ غزہ میں انسانی المیے کو ختم کیا جا سکے اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے امدادی سامان اور انسانی ہمدردی کی امداد کو غزہ تک پہنچایا جا سکے۔