Tuesday, December 23, 2025 | 03, 1447 رجب
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • صحرائی ملک سعودی عرب میں 30 سال میں پہلی بار برف باری۔تبدیلی کیوں ہوئی۔

صحرائی ملک سعودی عرب میں 30 سال میں پہلی بار برف باری۔تبدیلی کیوں ہوئی۔

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 22, 2025 IST

صحرائی ملک سعودی عرب میں 30 سال میں پہلی بار برف باری۔تبدیلی کیوں ہوئی۔
سعودی عرب کا بیشتر حصہ صحرائی ہے۔ یہ ناقابل برداشت حد تک گرم، خشک ہے اور اس میں ریت کے ٹیلے ہیں۔ ایسی آب و ہوا کا حامل ملک غیر متوقع طور پر برف کی چادر سے ڈھک گیا ہے۔ موسلا دھار بارش بھی ہو رہی ہے۔ صبح سویرے درجہ حرارت صفر تک گر رہا ہے۔ یہ موسمیاتی تبدیلی جو گزشتہ 30 سالوں میں کبھی نہیں دیکھی گئی، لوگوں کو حیران اور خوفزدہ کر رہی ہے۔

غیر معمولی موسمی حالات

یہ غیر معمولی موسمی حالات سعودی عرب کے شمالی اور وسطی علاقوں میں دیکھے جا رہے ہیں۔ تبوک صوبے میں پہاڑی سلسلے ایسے دیکھے جا رہے ہیں جیسے پہلے کبھی نہیں تھے۔ وہیں، 2600 میٹر کی بلندی پر واقع Trogena پر برف باری اور بارش ہوئی۔ حائل کے علاقے میں بھی یہی صورتحال دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ ٹھنڈی ہواؤں کے اثر سے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اس سے متعلق مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکے ہیں۔

 ماہرین موسمیات کا بیان

القصیم یونیورسٹی کے سابق استاد اور سعودی موسمیاتی ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر عبد اللہ المسند نے اپنے سرکاری "ایکس" اکاؤنٹ پر بتایا کہ شمالی سعودی عرب میں کبھی کبھار برفانی طوفان آتے ہیں، لیکن یہ زیادہ تر محدود جغرافیائی علاقوں تک اور بہت مختصر وقت کے لیے ہوتے ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ سعودی عرب میں برف باری کے لیے اہم جغرافیائی عوامل یا تو زمین سے اونچائی ہے، جیسا کہ جَبَل اللوز، یا ملک کے شمالی ترین حصے کا ہونا ہے۔

برف باری سے پیچیدہ قدرتی عوامل

المسند کے مطابق برف کے گرنے کے لیے پیچیدہ قدرتی عوامل کا ہونا ضروری ہے، جن میں سطحی درجہ حرارت صفر یا دو ڈگری سے کم ہونا، سطحی اور اوپری ہوا میں نسبتا زیادہ نمی، اور نقطۂ اوس (dew point) کا صفر ہونا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام شرائط زیادہ تر علاقوں میں پورا ہونا مشکل ہے اور برفباری نایاب مواقع پر ہی ہوتی ہے، جیسے کہ جنوری 1973 میں جب ریاض اور الدرعیہ میں برف باری ہوئی تھی جو تقریباً تین گھنٹے جاری رہی۔

 تبوک اور حائل  میں برف باری 

سعودی عرب میں قومی مرکز برائے موسمیات کے ترجمان حسین القحطانی نے  بتایا کہ قصیم اور ریاض کے شمالی علاقوں میں برف باری کے غیر معمولی امکانات موجود ہیں، جو پچھلے سالوں کے مقابلے میں کم دیکھنے کو ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امکانات سعودی عرب میں اس وقت کے غیر معمولی موسمی حالات کا حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کے شمالی حصوں میں تبوک اور حائل کے بلند علاقوں پر برف باری ہوئی ہے اور یہ ابتدائی سردی کی لہر کے تحت کئی علاقوں کو متاثر کر رہی ہے۔ اس دوران درجہ حرارت میں واضح کمی دیکھی گئی اور برف محدود علاقوں میں گر رہی ہے۔

موسم سےلطف اٹھانےسے پہلے حکام کی ہدایت پرہوعمل

قحطانی نے کہا کہ بعض علاقوں میں درجہ حرارت صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے جا سکتا ہے اور کچھ مقامات پر منفی دو ڈگری تک پہنچ سکتا ہے، جو اس ابتدائی سردی کی شدت اور براہ راست اثر کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عوام کو قومی مرکز برائے موسمیات کی ہدایات اور انتباہات پر عمل کرنا چاہیے۔ مزید یہ کہ موسمی حالات کو "انواء" ایپ، خود کار انتباہی نظام یا مرکز کے دیگر سرکاری ذرائع سے جانچنا چاہیے چاہیے۔ مزید یہ کہ جو لوگ اس موسم کا لطف اٹھانا چاہتے ہیں انہیں متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مناسب وقت اور مقام کا انتخاب کرنا چاہیے تاکہ محفوظ طریقے سے موسم کی یہ صورتحال دیکھ سکیں۔