• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • ہریدوار کے مانسا دیوی مندر میں بھگدڑ، 6 لوگوں کی موت، 25 سے 30 لوگ زخمی، حفاظتی اقدامات جاری

ہریدوار کے مانسا دیوی مندر میں بھگدڑ، 6 لوگوں کی موت، 25 سے 30 لوگ زخمی، حفاظتی اقدامات جاری

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jul 27, 2025 IST     

image

اتراکھنڈ کے ہریدوار سے بڑی خبر آئی ہے۔ ہریدوار کے مانسا دیوی مندر میں آج صبح بھگدڑ مچ گئی۔ جس میں 6 افراد کی موت اور 25 سے 30 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔یہ حادثہ مندر میں بھاری ہجوم کے جمع ہونے کے بعد پیش آیا ۔مندر کے احاطے کو عقیدت مندوں سے خالی کرا لیا گیا ہے۔ کئی عقیدت مندوں کو بے ہوشی کی حالت میں ضلع اسپتال لایا جا رہا ہے۔
 

حادثہ کیسے پیش آیا؟
 
امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق  یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب  اتوار کی صبح ہریدوار میں مانسا دیوی مندر کے فٹ پاتھ پر ایک ہائی وولٹیج بجلی کا تار اچانک گر گیا، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس واقعہ کے بعد وہاں موجود عقیدت مندوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور راحت اور بچاؤ کا کام شروع کر دیا گیا۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ صورتحال قابو میں ہے تاہم حادثے سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
 
گڑھوال ڈویژنل کمشنر کا بیان :
 
کوتوالی انچارج رتیش شاہ نے بھی مانسا دیوی مندر میں بھگدڑ کے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔وہیں گڑھوال کے کمشنر ونے شنکر پانڈے نے اس واقعے میں 6 افراد کی موت کی تصدیق کی ہے۔ واقعے کے بعد پولیس انتظامیہ کی ٹیم راحت اور بچاؤ کے کام میں لگی ہوئی ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔خیال رہے یہ مندر ہریدوار میں دریائے گنگا کے کنارے ایک پہاڑی پر واقع ہے۔ مندر تک پہنچنے کے دو راستے ہیں۔ ایک روپ وے کے ذریعے اور دوسرا سیڑھیوں کے ذریعے۔ روپ وے عقیدت مندوں کو پہاڑی کی چوٹی تک لے جانے کا ایک آسان اور مقبول طریقہ ہے۔
 
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے دکھ کاکیا اظہار :
 
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہریدوار میں مانسا دیوی مندر روڈ پر بھگدڑ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہریدوار میں مانسا دیوی مندر روڈ پر بھگدڑ کے بارے میں انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ ایس ڈی آر ایف، مقامی پولیس اور دیگر بچاؤ ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ میں اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہوں اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھےہوئے ہوں۔ میں ماتا رانی سے تمام عقیدت مندوں کی سلامتی کی دعا کرتا ہوں۔