مغربی بنگال میں آج زلزلے کے شدید جھٹکوں نے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا۔ کولکاتا سمیت صوبے کے کئی اضلاع میں زمین کو ہلتے ہوئے محسوس کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ کی صبح بنگلہ دیش کے ٹنگی سے تقریباً 27 کلومیٹر مشرق میں زلزلہ آیا، جس کی لرزشیں بنگال تک محسوس کی گئیں۔ مقامی وقت کے مطابق جھٹکے صبح 10 بجکر 38 منٹ پر ریکارڈ کیے گئے۔ یورپین میڈیٹرینین سیسمولوجیکل سینٹر (EMSC) کے مطابق زلزلے کے بعد کئی علاقوں سے ہلکی لرزشوں کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
بنگال کے مالدہ، ندیا، کوچ بہار، جنوبی دیناج پور اور ہوگلی سمیت کئی اضلاع میں بھی لرزشیں ریکارڈ کی گئیں۔ جھٹکے صرف مغربی بنگال تک محدود نہیں رہے بلکہ تریپورہ کے کئی حصوں میں بھی زلزلہ محسوس کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں آنے والے زلزلے کے بعد یہ لرزشیں شمال مشرقی بھارت اور کولکاتا تک پہنچیں۔
پاکستان۔افغانستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے:
پاکستان میں صبح سویرے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے بعد کئی علاقوں میں لوگ گھبرا کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے بتایا کہ زلزلے کی شدت رکھٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز زمین سے تقریباً 135 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ راحت کی بات یہ ہے کہ اب تک کسی قسم کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
افغانستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل زلزلہ سائنس سینٹر کے مطابق پہلا جھٹکا رات 1:59 بجے آیا، جس کا مرکز تقریباً 190 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ اس کے بعد صبح 3:09 بجے پاکستان میں دوسرا، زیادہ شدید جھٹکا محسوس کیا گیا، جس کی شدت 5.2 تھی۔
افغانستان، پاکستان اور شمالی بھارت کا بڑا حصہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہاں بھارتی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کی وجہ سے ہلکے سے لے کر شدید جھٹکوں تک زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں۔
زلزلہ کیوں آتے ہیں؟
زلزلہ کیوں آتا ہے، یہ سمجھنے کے لیے سب سے پہلے زمین کی ساخت کو جاننا ضروری ہے۔ زمین کی بیرونی تہہ، جس میں کرسٹ اور اوپری مینٹل شامل ہیں، کل 15 بڑی اور چھوٹی ٹیکٹونک پلیٹوں پر مشتمل ہے۔ یہ پلیٹیں ساکن نہیں رہتیں بلکہ انتہائی سست رفتار سے مسلسل حرکت کرتی رہتی ہیں۔ جب یہ پلیٹیں ایک دوسرے کے قریب آتی ہیں اور آپس میں ٹکراتی یا رگڑ کھاتی ہیں تو توانائی کا بہت زیادہ دباؤ بنتا ہے جو زلزلے کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔