Thursday, December 11, 2025 | 20, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • ایس آئی آر پر سپریم کورٹ کا تبصرہ: بی ایل اوز کی سکیورٹی معاملےپرعدالت کا نوٹس

ایس آئی آر پر سپریم کورٹ کا تبصرہ: بی ایل اوز کی سکیورٹی معاملےپرعدالت کا نوٹس

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 09, 2025 IST

 ایس آئی آر پر سپریم کورٹ کا تبصرہ: بی ایل اوز کی سکیورٹی معاملےپرعدالت کا نوٹس
 سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ ہرریاست میں ووٹر لسٹ کے خصوصی جامع نظرثانی (SIR) کا عمل جاری رکھنا چاہیے۔ مغربی بنگال جیسی ریاستوں کے ایس آئی آر کی مخالفت کے تناظر میں سپریم کورٹ نے آج ترمیم کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزاروں نے عدالت کے علم میں ایس آئی آر کی انتظامیہ کو درپیش حالات سے آگاہ کیا۔

 الیکشن کمیشن اوربنگال حکومت کو نوٹس 

 عدالت نے منگال کےروزن الیکشن کمیشن اور  مغربی بنگال حکومت  کو نوٹس جاری کیا۔ مغربی بنگال میں جاری   ایس  آئی آر  کےبعد ووٹر لسٹ کی حتمی اشاعت تک بوتھ لیول افسران  کو پولیس سکیورٹی فراہم کرنےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواستوں کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اہم تبصرہ کیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کے نوٹس میں آیا ہے کہ BLOs (بوتھ لیول آفیسرز) اور دیگر اہلکاروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو بنگال میں SIR کے عمل کا حصہ ہیں۔ اس نے متنبہ کیا کہ ان واقعات کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور انہیں اس کی توجہ دلائی جائے ورنہ افراتفری کا خدشہ ہے۔  عدالت نے واضح کیا کہ اگر بی ایل اوز کو دھمکیاں ملتی ہیں یا ایس آئی آر کے عمل میں خلل پڑتا ہے تو انہیں فوری طور پر عدالت کے نوٹس میں لایا جائے اور ان کی سیکیورٹی کے حوالے سے مناسب احکامات جاری کیے جائیں گے۔ 

 ایس آئی آرعمل کو آسانی سے چلائیں 

 عدالت نے مشورہ دیا کہ اگر بی ایل او دباؤ میں ہیں، تو انہیں ان کی جگہ لینے جیسے تدارک کے اقدامات پر عمل کرنا چاہیے۔ الیکشن کمیشن نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ SIR عمل کو آسانی سے چلایا جائے۔ الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس عمل کے انعقاد میں کسی رکاوٹ کی صورت میں اہلکاروں کی حفاظت کے لیے پولیس کا تعاون لے رہا ہے۔

 الیکشن کمیشن کا بیان 

 الیکشن کمیشن نے کہاکہ امن و امان کو برقرار کھناریاستی پولیس کا معاملہ ہے۔ اور وہ ان سےتعاون کی توقع رکھنا ہے۔ لیکن اگر پولیس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا تو مرکزی فورسز کو تینات کرنا پڑےگا۔ 

 الیکشن کمیشن جواب داخل کرے

 عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کمیشن سے کہا کہ وہ نہ صرف مغربی بنگال کےبارے میں بلکہ دیگر ریاستوں سے ملنےوالےتعاون کےبارے میں بھی اپنا جواب داخل کرے۔ عدالت نوٹس کا جواب آنے کےبعد معاملے کی مزید سماعت ہوگی۔