Thursday, November 13, 2025 | 22, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • تلنگانہ کا ترانہ لکھنے والے نامورتلگوشاعراندے سری چل بسے۔ سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات

تلنگانہ کا ترانہ لکھنے والے نامورتلگوشاعراندے سری چل بسے۔ سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 10, 2025 IST

 تلنگانہ کا ترانہ لکھنے والے نامورتلگوشاعراندے سری چل بسے۔ سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات
تلنگانہ کے مشہور شاعر اور گیت کار اندے سری اب نہیں رہے۔  تلنگانہ کے مشہور شاعر اور گیت کار اندےسری اب نہیں رہے۔ اندے سری نے تلنگانہ  کا ریاستی ترانہ ’’جیا جئے تلنگانہ‘‘ لکھا۔ انھوں نےپیر کو گاندھی ہاسپٹل میں علاج کے دوران آخری سانس لی۔ وہ 64 سال کے تھے۔اندریسری کو اتوار کی رات دیر گئے گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ جب وہ لالہ گوڑا میں اپنے گھر میں گر گئے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ انہوں نے صبح تقریباً 7.30 بجے آخری سانس لی۔ اندے سری کے پسماندگان میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔

 تلنگانہ کے مشہور شاعر

ان کا اصل نام اینڈے یلایا تھا۔ وہ 18 جولائی 1961 کو موجودہ جنگاؤں ضلع کے مدور منڈل کے ریبارتھی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ باضابطہ تعلیم نہ ہونے کے باوجود، وہ تلنگانہ کے سب سے مشہور شاعروں میں سے ایک بن گئے۔ سادہ اور دلکش زبان کے ذریعے انہوں نے سماجی بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں کاکتیہ یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا۔

 تلنگانہ تحریک میں کردار 

"Mayamai Pothunnadamma" کے کام نے انہیں خاصی مقبولیت دلائی۔ نامور شاعر نے تلنگانہ تحریک میں اپنی تحریروں اور گیتوں کے ذریعے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی کمپوزیشن "جیا جیہے تلنگانہ جنانی جیا کیتنم" ریاستی جدوجہد کا ترانہ بن گئی اور اسے کانگریس حکومت نے دسمبر 2023 میں سرکاری ریاستی گیت کے طور پر اپنایا۔

  معروف گیت کار

اندے سری کو اس سال تلنگانہ کے یوم تاسیس کی تقریبات کے دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی کے ذریعہ ایک کروڑ روپے کے نقد انعام سے نوازا گیا۔ 2 جون کو اسی تقریب میں، ان کا گانا "جیا جائے تلنگانہ" کو باضابطہ طور پر معروف موسیقار کیروانی کی دھن کے ساتھ ریلیز کیا گیا۔اینڈیسری ایک معروف گیت نگار بھی تھے جنہوں نے سماجی طور پر شعوری اور انقلابی فلموں کے لیے گانے لکھے۔

 وزیراعلیٰ نے کیا دکھ کا اظہار 

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اندے سری کے اچانک انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ ان کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ تلنگانہ کے عظیم ادیب اندے سری کا انتقال، جنہوں نے تلنگانہ ریاست کا مقبول گیت "جئے جئے تلنگانہ" لکھا تھا، تلنگانہ کی ادبی دنیا کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے، چیف منسٹر نے کہا کہ یہ یاد کرتے ہوئے کہ 'جیا جئے تلنگانہ' گانا تلنگانہ تحریک اور علیحدہ ریاست کے حصول کے دوران کروڑوں لوگوں کی آواز بن کر کھڑا تھا۔سی ایم ریونت ریڈی نے "عوامی حکومت" کے اقتدار میں آنے کے بعد، نئی آوازوں کے ساتھ تلنگانہ گانے کی تشکیل کے دوران اور ریاست کی ترقی کے لیے ان کے ساتھ اشتراک کیے گئے خیالات کے دوران اندے سری کے ساتھ اپنے قریبی تعلق کو بھی یاد کیا۔

 آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ 

چیف منسٹر نے سوگوار کنبہ کے ارکان سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ حاصل کرنے میں اندے سری کی خدمات قابل ستائش ہیں اور تلنگانہ کے عوام انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ سی ایم ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اندریسری کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ انجام دیں۔ ریاست کے چیف سکریٹری کے رام کرشنا راؤ کو اس کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی۔

 وزرا اور سیاسی لیڈروں کا اظہار تعزیت 

ریاستی وزراء، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے صدر اور سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ، ریاستی بی جے پی سربراہ رام چندر راؤ، مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بندی سنجے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے اندریسری کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے بھی اندریسری کے انتقال پر صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے تلگو ادبی دنیا کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔
 انھوں نے تلنگانہ کا ریاستی ترانہ ’’جیا جئے تلنگانہ‘‘ لکھا۔ انھوں نےپیر کو گاندھی ہاسپٹل میں علاج کے دوران  آخری سانس لی۔ وہ 64 سال کے تھے۔اندریسری کو اتوار کی رات دیر گئے گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا ۔جب وہ لالہ گوڑا میں اپنے گھر میں گر گئے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ انہوں نے صبح تقریباً 7.30 بجے آخری سانس لی۔اندے سری  کے پسماندگان میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔

 تلنگانہ کے مشہور شاعر

ان کا اصل نام اینڈے یلایا  تھا۔ وہ 18جولائی 1961 کو موجودہ جنگاؤں ضلع کے مدور منڈل کے ریبارتھی گاؤں میں پیدا ہوئے۔باضابطہ تعلیم نہ ہونے کے باوجود، وہ تلنگانہ کے سب سے مشہور شاعروں میں سے ایک بن گئے۔ سادہ اور دلکش زبان کے ذریعے انہوں نے سماجی بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں کاکتیہ یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا۔

 تلنگانہ تحریک  میں  کردار 

"Mayamai Pothunnadamma" کے کام نے انہیں خاصی مقبولیت دلائی۔ نامور شاعر نے تلنگانہ تحریک میں اپنی تحریروں اور گیتوں کے ذریعے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی کمپوزیشن "جیا جیہے تلنگانہ جنانی جیا کیتنم" ریاستی جدوجہد کا ترانہ بن گئی اور اسے کانگریس حکومت نے دسمبر 2023 میں سرکاری ریاستی گیت کے طور پر اپنایا۔

 وہ معروف گیت کار بھی تھے

اندریسری کو اس سال تلنگانہ کے یوم تاسیس کی تقریبات کے دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی کے ذریعہ ایک کروڑ روپے کے نقد انعام سے نوازا گیا۔ 2 جون کو اسی تقریب میں، ان کا گانا "جیا جائے تلنگانہ" کو باضابطہ طور پر معروف موسیقار کیروانی کی دھن کے ساتھ ریلیز کیا گیا۔اینڈیسری ایک معروف گیت نگار بھی تھے جنہوں نے سماجی طور پر شعوری اور انقلابی فلموں کے لیے گانے لکھے۔

 وزیراعلیٰ نے کیا دکھ کا اظہار 

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اندریسری کے اچانک انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ ان کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔تلنگانہ کے عظیم ادیب اندریسری کا انتقال، جنہوں نے تلنگانہ ریاست کا مقبول گیت "جئے جئے تلنگانہ" لکھا تھا، تلنگانہ کی ادبی دنیا کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے، چیف منسٹر نے کہا کہ یہ یاد کرتے ہوئے کہ 'جیا جئے تلنگانہ' گانا تلنگانہ تحریک اور علیحدہ ریاست کے حصول کے دوران کروڑوں لوگوں کی آواز بن کر کھڑا تھا۔سی ایم ریونت ریڈی نے "عوامی حکومت" کے اقتدار میں آنے کے بعد، نئی آوازوں کے ساتھ تلنگانہ گانے کی تشکیل کے دوران اور ریاست کی ترقی کے لیے ان کے ساتھ اشتراک کیے گئے خیالات کے دوران اندریسری کے ساتھ اپنے قریبی تعلق کو بھی یاد کیا۔

 آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ 

چیف منسٹر نے سوگوار کنبہ کے ارکان سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ حاصل کرنے میں اندے سری کی خدمات قابل ستائش ہیں اور تلنگانہ کے عوام انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔سی ایم ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اندریسری کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ انجام دیں۔ ریاست کے چیف سکریٹری کے رام کرشنا راؤ کو اس کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی۔

 وزرا اور سیاسی لیڈروں  کا اظہار تعزیت 

ریاستی وزراء، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے صدر اور سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ، ریاستی بی جے پی سربراہ رام چندر راؤ، مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بندی سنجے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے اندریسری کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے بھی اندریسری کے انتقال پر صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے تلگو ادبی دنیا کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔