بی جے پی تلنگانہ ریاستی صدر کے انتخاب سے پارٹی میں ہلچل پیدا ہو رہی ہے۔ حیدرآباد میں گوشہ محل ایم ایل اے راجا سنگھ نے بی جے پی سے استعفی دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا استعفی کشن ریڈی کو روانہ کررہے ہیں۔ انھوں نے بتایاکہ میڈیا میں خبر آ رہی ہے کہ رام چندر راؤ کو پارٹی کا نیا صدر بنائے جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ راجا سنگھ نے کہا کہ پارٹی نے ان کی جدوجہد کو نظر انداز کردیا ہے ۔
راجا سنگھ نے لگائے الزام
تلنگانہ بی جے پی کے نئے صدر کے تقرر پر تنازعہ ہو گیا ہے۔ راجا سنگھ نے الزام لگایا کہ انہیں بی جے پی کے ریاستی صدر کے عہدے کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ بی جے پی صدر کے عہدہ کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے آئے تو ان کے کچھ حامیوں کو دھمکیاں دی گئیں اور قومی کونسل کے اراکین کو ان کی حمایت نہ کرنے کی دھمکی دی گئی۔کہ انہوں نے انہیں خبردار کیا کہ وہ پارٹی میں رہیں گے یا معطل کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کاغذات نامزدگی پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
کشن ریڈی کواپنا مکتوب استعفیٰ کیا روانہ
گوشہ محل ایم ایل اے نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دس لوگ میرے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرنے کو تیار ہیں۔ لیکن انہوں نے اپنے حامیوں کو کاغذات نامزدگی پر دستخط کرنے نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ وہ 2014 سے بہت سی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ صدر کا عہدہ کس کو دینا ہے۔بتایا جا رہا ہےکہ ایم ایل سی، این رام چندر راؤ کو پارٹی کا نیا ریاستی صدر بنانا طے ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ کشن ریڈی کو بھی پیش کیا۔ وہ چاہتے تھے کہ کشن ریڈی اپنا استعفی خط اسپیکر کو بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لیے سب کچھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کا نشانہ ہیں۔ انہوں نے بی جے پی قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ بی جے پی کو تلنگانہ میں اقتدار میں آنے سے روک رہے ہیں۔
بی جےپی کی وضاحت
مرکزی وزیر بنڈی سنجے نے پارٹی قیادت اور صدر کے انتخاب سے متعلق اہم اور دوٹوک بیان دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی میں کوئی بھی شخص صدر کے عہدے کے لیے مقابلہ کر سکتا ہے، لیکن صرف کسی کے کہنے پر صدر کا انتخاب ممکن نہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے کہاکہ صدر کا انتخاب پارٹی قواعد کے مطابق ہی منعقد کئے جا رہےہیں۔ انھوں نے راجا سنگھ کے الزامات کو مسترد کردیا۔ راجاسنگھ کو بی جےپی صدر کےانتخاب حصہ لینے اور نامزدگی داخل کرنے کےلئے دس لیڈروں کی دستخط چاہئے تھے لیکن انھوں نے اس شرط کو پوری نہیں کی ۔ پارٹی کو بد نام کرے ہیں۔ ان کا استعفیٰ کشن ریڈی نے پارٹی کی مرکزی قیادت کو روانہ کیا ہے۔ راجا سنگھ اگر رکن اسمبلی کی حیثیت سے استعفیٰ دینا چاہتے ہیں تو وہ اپنا استعفیٰ راست طور پر اسمبلی اسپیکر کو روانہ کریں۔
یکم جولائی کو ریاستی صدر کا الیکشن
پارٹی لیڈروں نے کہاکہ ریاستی صدر کا الیکشن یکم جولائی کو ،ویدا کنونشن منے گوڑہ میں منعقد ہوگا۔ بتایا جا رہا ہےکہ مرکزی قیادت نے طویل مشاورت کے بعد این رام چندر راؤ کو ریاستی قیادت سونپنے کا طے کرلیا ہے۔ رام چندر راؤ کو ایٹالا راجندر، دھرم پوری اروند، کے لکشمن اور دیگر سرکردہ ناموں میں سے منتخب کیا۔ ذرائع کے مطابق ان کے نام کی حمایت سینئر لیڈروں اور آر ایس ایس کے حلقوں سے مضبوطی سے کی گئی۔ اس فیصلے سے بی جے پی کے تنظیمی مزاج کو ترجیح دینے والے قیادت کے رجحان کا پتہ چلتا ہے۔