Tuesday, September 16, 2025 | 24, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • وقف بل پر آج سپریم کورٹ میں ہوگی سماعت؛جسٹس بی آر گوائی کی قیادت والی بنچ پر ہوگی کاروائی

وقف بل پر آج سپریم کورٹ میں ہوگی سماعت؛جسٹس بی آر گوائی کی قیادت والی بنچ پر ہوگی کاروائی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 15, 2025 IST     

image
 
 
اس سال اپریل کے مہینے میں، وقف ترمیمی ایکٹ کو دونوں ایوانوں نے اکثریت سے پاس کیا، جس کے بعد یہ صدر دروپدی مرمو کے دستخط سے قانون بن گیا۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیاں اور مسلم تنظیموں نے  اس قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سپریم کورٹ پہنچے۔ سپریم کورٹ نے اس قانون پر کئی راؤنڈ سنے اور فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اب سپریم کورٹ آج (15 ستمبر) اس معاملے میں اپنا فیصلہ سنانے جا رہی ہے۔ 
 
وقف ترمیمی ایکٹ سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گوائی کررہے ہیں۔ اس سے قبل اس کیس کی سماعت چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی صدارت میں ہوئی۔ لیکن ان کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے یہ کیس بی آر گاوائی کی سربراہی میں بنچ کے لیے درج کر دیا گیا۔ 
 
بی آر گوائی نے مئی کے مہینے میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف دائر عرضیوں  کی سماعت کی۔ اس معاملے پر 20 مئی کو تفصیلی سماعت کرنے اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے اس معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ 
 
غور طلب ہے کہ وقف ترمیمی ایکٹ کو لے کر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا تھا اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو جیل جانا پڑا۔ حکومت نے اس قانون میں ایسی کئی دفعات شامل کی ہیں، جو تنازعہ کو جنم دیتی ہیں۔ مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ حکومت اقلیتوں کے آئینی حقوق کو سلب کرنا چاہتی ہے۔ مسلم تنظیموں کے لوگ اس قانون کو اپنے حقوق پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔
 
مسلم تنظیموں کا بنیادی اعتراض وقف بورڈ میں غیر مسلم عہدیداروں کی تقرری کی فراہمی کو لے کر ہے۔ دوسرا اعتراض صارف کی طرف سے وقف کو ختم کرنے سے متعلق ہے۔ تیسرا اعتراض یہ ہے کہ اگر کوئی شخص وقف بورڈ کو چندہ دینا چاہتا ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ مسلمان ہو اور یہ بھی کہ وہ تقریباً پانچ سال مسلمان رہ چکا ہو۔ اپوزیشن اور مسلم کمیونٹی کے لوگ کچھ ایسی ہی دفعات کی وجہ سے اس قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔