سابق وزیراعظم اور بھارت رتن اٹل بہاری واجپائی کی آج ساتویں برسی ہے۔ اس موقع پر صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو ۔وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا، مرکزی وزیر کرن رجیجو ۔ شاہنواز حسین اور دیگر رہنماؤں نے اٹل بہاری واجپائی کو خراج عقیدت پیش کیا ۔وزیراعظم نریندر مودی نے سابق وزیراعظم کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں اٹل جی کو ان کی برسی پر سلام کرتا ہوں۔
ہندوستان کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ان کی لگن اور خدمات ہر ایک کو ترقی یافتہ اور خود انحصار ہندوستان کی تعمیر کے لیے ترغیب دیتی رہیں گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ تمام ہم وطنوں کی طرف سے میں سابق وزیر اعظم بھارت رتن اٹل بہاری جی کو ان کی یادگار پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ملک کی ہمہ جہت ترقی کیلئے ان کا عزم، ان کی خدمت کا جذبہ ہر ایک کو ترقی یافتہ اور خود انحصار ہندوستان کی تشکیل میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دیتا ہے۔مرکزی وزیر کرن رجیجو نے بھی واجپائی کی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
اٹل بہاری واجپائی کا سیاسی سفر:
اٹل بہاری واجپائی 16 سے 31 مارچ 1996 اور پھر 19 مارچ 1998 سے 13 مئی 2004 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ واجپائی جواہر لعل نہرو کے بعد پہلے لیڈر بنے جو تین بار لوک سبھا انتخابات جیت کر وزیر اعظم بنے ۔ واجپائی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ اندرا گاندھی کے بعد واحد وزیر اعظم ہیں جنہوں نے اپنی پارٹی کو لگاتار تین بار فتح تک پہنچایا۔ 25 دسمبر 1924 کو گوالیار، مدھیہ پردیش میں کرشنا بہاری واجپائی اور کرشنا دیوی کے ہاں پیدا ہوئے، اٹل بہاری واجپائی کو چار دہائیوں سے زیادہ کا پارلیمانی تجربہ تھا۔ وہ 1957 سے پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔
اٹل بہاری واجپئی جنہیں 2015 میں اعلیٰ ترین شہری اعزاز 'بھارت رتن' سے نوازا گیا ، انہیں قوم کے لیے خدمات کے پیش نظر 1992 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا ۔ انہیں لوک مانیہ تلک ایوارڈ، بہترین رکن پارلیمنٹ وغیرہ سے نوازا گیا۔اس سے قبل 1993 میں کانپور یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا ۔ سال 2014 میں انہیں بھارت رتن دینے کا اعلان کیا گیا اور مارچ 2015 میں انہیں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ انہیں 2015 میں ہندوستان کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز 'بھارت رتن' کے خطاب سے بھی نوازا گیا ۔ان کا انتقال 16 اگست 2018 کو 93 سال کی عمر میں ہوا۔