Thursday, September 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • ٹرمپ نے اینٹیفا کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا: جانئے کیا ہے یہ فاشزم مخالف تحریک

ٹرمپ نے اینٹیفا کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا: جانئے کیا ہے یہ فاشزم مخالف تحریک

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 18, 2025 IST     

image
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ملک میں فاشزم مخالف تحریک ’اینٹی فا‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے یہ اقدام اپنے قریبی ساتھی اور دائیں بازو کے کارکن چارلی کرک (31) کے حال ہی میں قتل کے بعد اٹھایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ اینٹی فا کی حمایت اور مالی امداد کرنے والوں کی بھی گہرائی سے تحقیقات کی جائیں گی۔
 
ٹرمپ نے کیا اعلان کیا؟ 
 
ٹرمپ نے ٹروتھ پر لکھا’’مجھے اپنے تمام امریکی محب وطنوں کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں اینٹی فا، ایک بیمار، خطرناک، انتہائی بائیں بازو کی تباہی، کو ایک بڑی دہشت گرد تنظیم قرار دے رہا ہوں۔ میں یہ بھی سختی سے سفارش کرتا ہوں کہ اینٹی فا کو مالی امداد فراہم کرنے والوں کی اعلیٰ قانونی معیارات اور طریقوں کے مطابق گہرائی سے تحقیقات کی جائیں۔ اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے شکریہ!۔
 
انٹیفاکیا ہے؟  
 
انٹیفا یعنی فاشزم مخالف کا مخفف ہے۔ یہ امریکہ میں فعال ایک غیر مرکزی بائیں بازو کی سیاسی تحریک ہے جو فاشزم، نسل پرستی اور دائیں بازو کے انتہا پسندی کی مخالفت کرتی ہے۔ یہ امریکہ میں کوئی رسمی تنظیم یا مرکزی قیادت والا گروپ نہیں ہے۔ خود مختار مقامی گروپ ہی اس کی قیادت کرتے ہیں۔ اس گروپ کو انتشار پسند اور کمیونسٹ نظریات سے متاثر سمجھا جاتا ہے۔ اینٹی فا کے ارکان پوسٹر مہمات، کمیونٹی اجتماعات، تقاریر اور احتجاجی مارچ کرتے ہیں، جو بعض اوقات پرتشدد ہو جاتے ہیں۔
 
ٹرمپ نے پہلے بھی کوشش کی تھی:
 
ٹرمپ نے 2020 میں جارج فلائیڈ کی حراست میں موت کے بعد ہونے والے مظاہروں کے تناظر میں اینٹی فا کو دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے تھے۔ امریکہ میں گھریلو گروپوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے کوئی واضح قانون موجود نہیں ہے۔
 
ٹرمپ انتظامیہ کارروائی کے لیے تیار:
 
الجزیرہ کے مطابق، پیر کو وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام نے کرک کے قتل کے پیچھے اینٹی فا کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ’بڑے گھریلو دہشت گرد تحریک‘ کو تباہ کرنے کی بات کی۔ وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف اسٹیفن ملر نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اس قتل کے پیچھے منظم مہم پر غصے میں ہے اور انتظامیہ ان دہشت گرد نیٹ ورکس کو اکھاڑ پھینکنے اور تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
 
چارلی کرک کے قتل کا معاملہ کیا ہے؟  
 
ٹرمپ کے قریبی، سخت گیر دائیں بازو کے نظریات کے حامی، مصنف و پوڈکاسٹر چارلی کرک کو 11 ستمبر کو یوٹاہ یونیورسٹی میں ایک اجتماع کے دوران دور سے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ کرک نے صدارتی انتخابات میں نوجوانوں کو ٹرمپ کی حمایت میں جوڑنے کی مہم چلائی تھی اور ان کا کام جاری تھا۔ واقعے کے 33 گھنٹوں بعد 21 سالہ ملزم ٹائلر رابنسن کو قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اسے ’بائیں بازو کی تشدد‘ سے جوڑا ہے۔