• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • گھانا میں ہیلی کاپٹرحادثہ۔ وزیر دفاع سمیت 8 ہلاک۔ صدر نے حادثہ کوقومی سانحہ قرار دیا

گھانا میں ہیلی کاپٹرحادثہ۔ وزیر دفاع سمیت 8 ہلاک۔ صدر نے حادثہ کوقومی سانحہ قرار دیا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 07, 2025 IST     

image
 
 مغربی افریقی ملک گھانا میں ہیلی کاپٹرحادثے  پیش آیا۔ اس حادثہ میں دو،وزرا،دیگر اہلکاروں، فضائیہ کے تین عملے کے ساتھ آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ بدھ کو پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق، گھانا کے وزیر دفاع ایڈورڈ اومانے بوما، وزیر ماحولیات ابراہیم مرتلا محمد اور متعدد حکام دارالحکومت اکرا سے Z-9 ہیلی کاپٹر میں اوبواسی کے لیے روانہ ہوئے۔ تاہم کچھ دیر بعد ہیلی کاپٹر جنگل کےعلاقے میں گر کر تباہ ہو گیا۔ حکام نے بتایا کہ اس حادثے میں دو وزیروں سمیت جہاز میں سوار آٹھ افراد کی موت ہو گئی۔ 
 
جولیس ڈیبرا، صدر جان مہاما کے چیف آف اسٹاف نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس حادثے میں بواما، ماحولیات، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ابراہیم مرتلا محمد اور دیگر ہلاک ہوئے، اور یہ  ایک قومی سانحہ تھا۔ڈیبرا نے کہا، "صدر اور حکومت ہمارے ساتھیوں اور ملک کی خدمت میں مرنے والے فوجیوں کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔"
 
حکام نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی کہ حادثے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے۔ہیلی کاپٹر گرنے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ حکام نے وضاحت کی کہ ماہرین کی ایک ٹیم نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی طور پر اندازہ لگایا گیا تھا کہ ہیلی کاپٹر فنی خرابی کے باعث گرا کر تباہ  ہوا ہے۔اس سے قبل گھانا کی مسلح افواج نے کہا تھا کہ Z9 ایئرفورس کے ہیلی کاپٹر سے ریڈار کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔مہاما کی اقتدار میں واپسی کے بعد جنوری میں وزیرِ دفاع کے طور پر کام کرنے کے لیے سابق وزیرِ مواصلات بوماہ کو استعمال کیا گیا۔اس کی جگہ ایک پیچیدہ سیکیورٹی فائل ہوگی جس میں بیرونی اور اندرونی دونوں خطرات شامل ہیں۔
 
دیگر ساحلی مغربی افریقی ممالک کی طرح، گھانا کو سہیل میں سرگرم اسلام پسند گروپوں کی طرف سے خطرات کا سامنا ہے جنہوں نے لینڈ لاک برکینا فاسو اور مالی سے جنوب کو دھکیلنے کی کوشش کی ہے جہاں وہ اکثر مہلک حملے کرتے ہیں۔مہاما کے ایک ترجمان نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ گھانا نے شمال مشرقی علاقے میں مزید فوجیوں کو تعینات کیا ہے جہاں سرداری پر طویل عرصے سے جاری تنازع نے حالیہ تشدد بشمول اسکولوں پر حملےکو ہوا دی ہے۔