Tuesday, December 23, 2025 | 03, 1447 رجب
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند دو مسلم نوجوان بری

دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند دو مسلم نوجوان بری

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Dec 23, 2025 IST

دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند دو مسلم نوجوان بری
دہشت گردی کے الزام میں گزشتہ ایک سال سے جیل میں بند دو مسلم نوجوانوں کو بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی کی این آئی اے عدالت نے ثبوت کی کمی کی وجہ سے دونوں ملزمین کو بری کر دیا۔ اس کیس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے دہشت گردی جیسے سنگین الزامات لگا کر مسلم نوجوانوں کی زندگیاں برباد کی جا رہی ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ قانون واضح طور پر کہتا ہے کہ جب تک کسی شخص کو عدالت سے جرم ثابت نہ کر دیا جائے اسے مجرم نہیں سمجھا جا سکتا لیکن بدقسمتی سے میڈیا کے کچھ ادارے کسی ملزم کو گرفتار ہوتے ہی دہشت گرد قرار دے دیتے ہیں۔
 
مدنی نے سوال کیا کہ جب گرفتاری ہوتی ہے تو میڈیا اتنا ہنگامہ کیوں مچاتا ہے، لیکن جب وہی شخص عدالت سے باعزت بری ہو جاتا ہے تو خاموش رہتا ہے۔ انہوں نے اسے دوہرا معیار قرار دیا اور کہا کہ ایسا رویہ نہ صرف انصاف کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ معاشرے میں نفرت کو ہوا دیتا ہے۔
 
جمعیت کا اہم کردار :
 
جمعیۃ علماء ہند طویل عرصے سے ایسے معاملات میں ان لوگوں کو قانونی مدد فراہم کر رہی ہے جو اپنے کیس خود لڑنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ تنظیم  کا واحد مقصد انصاف کو یقینی بنانا ہے۔ اس کیس میں استغاثہ ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔ وکیل دفاع ایم ایس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے کوئی اشتعال انگیز مواد برآمد نہیں ہوا اور نہ ہی ان کی کسی کالعدم تنظیم سے وابستگی یا دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے۔ الزامات صرف اور صرف شک پر مبنی تھے۔
 
عدالت نے کیا کہا؟
 
دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج نے واضح طور پر کہا کہ مضبوط ثبوت کے بغیر الزامات عائد نہیں کیے جا سکتے۔ اس بنیاد پر دونوں نوجوانوں کو بری کر دیا گیا۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ عدالت نے انصاف فراہم کرتے ہوئے ان نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ کو جو ذہنی، سماجی اور معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کی کوئی تلافی نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بے گناہوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کا رواج بند کیا جائے اور تحقیقاتی ایجنسیاں اور میڈیا دونوں کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا چاہیے۔