• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • اوڈیشہ:20سالہ طالبہ خود سوزی کیس میں نیا موڑ،دو طالب علم گرفتار،اہم شواہد جمع ،انصاف کےمنتظر اہل خانہ

اوڈیشہ:20سالہ طالبہ خود سوزی کیس میں نیا موڑ،دو طالب علم گرفتار،اہم شواہد جمع ،انصاف کےمنتظر اہل خانہ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: | Last Updated: Aug 04, 2025 IST     

image
 پولیس نے اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں ایک 20 سالہ کالج کی طالبہ کی خود سوزی کے معاملے میں دو طالب علموں، شبھرا سمبیت نائک اور جیوتی پرکاش بسوال کو گرفتار کیا ہے۔ یہ واقعہ ایک پرائیویٹ کالج میں پیش آیا، جہاں طالبہ نے 1 جولائی کو کالج کیمپس میں مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور اپنے تعلیمی ریکارڈ کو خراب کرنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنے کے بعد خود کو آگ لگا لی۔ ان کا انتقال 14 جولائی 2025 کو بھونیشور کے ایمس اسپتال میں ہوا۔
 
خودکشی پر اکسانے کے الزام میں گرفتار:
 
پولیس نے دونوں ملزمان پر خودکشی کے لیے اکسانے اور سازش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تفتیش کے بعد اوڈیشہ پولیس کی کرائم برانچ نے دونوں کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ طالبہ نے کالج کی داخلی شکایت کمیٹی میں شعبہ کے سربراہ سمیر کمار ساہو کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد کالج انتظامیہ نے مبینہ طور پر اس پر شکایت واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا۔ اس کے بعد سمیر کمار ساہو اور کالج کے پرنسپل دلیپ گھوش کو بھی معطل کر کے گرفتار کر لیا گیا۔
 
اوڈیشہ کے وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی:
 
اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور مقتول کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ قومی انسانی حقوق کمیشن اور قومی کمیشن برائے خواتین نے بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ پولیس معاملے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے، جس میں دیگر ممکنہ مجرموں کے کردار کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
 
اب تک کتنے لوگ گرفتار ہوئے؟
 
کرائم برانچ کی ویمن اینڈ چائلڈ کرائم ریڈریسل برانچ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایک خصوصی ٹیم نے 16 جولائی سے تحقیقات کا آغاز کیا۔ ٹیم نے کالج کیمپس اور قریبی پٹرول پمپ سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی اور اس کی اچھی طرح جانچ کی۔ تحقیقات کے دوران ٹیم نے کالج کے 50 سے زائد طلباء سے پوچھ گچھ کی تاکہ خود سوزی کے واقعے سے پہلے اور بعد کے حالات کی مکمل حقیقت سامنے آسکے۔اس معاملے میں اب تک چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں سہدیو کھنٹہ پولیس نے کالج کے محکمہ تعلیم کے سربراہ سمیر کمار ساہو اور کالج کے پرنسپل دلیپ گھوش کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے بعد کرائم برانچ نے تفتیش سنبھالی اور دو اور ملزمین کو گرفتار کر لیا۔
 
اہل خانہ انصاف کے منتظر:
 
یہ واقعہ 12 جولائی کو پیش آیا، جب کالج کے دوسرے سال کی بی ایڈ کی طالبہ نے کالج کیمپس میں پرنسپل دلیپ گھوش کے چیمبر کے باہر خود کو آگ لگا لی۔ شدید جھلسنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے، اس نے الزام لگایا کہ اس کا ایچ او ڈی سمیر کمار ساہو اس پر دباؤ ڈال رہا تھا اور اسے ذہنی طور پر ہراساں کر رہا تھا۔ بھونیشور کے ایمس میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعے نے پوری ریاست میں سیاسی طوفان برپا کر دیا۔ الزامات اور جوابی الزامات کے درمیان اوڈیشہ پولیس نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تفتیش کرائم برانچ کو سونپ دی ہے۔ اب جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج، طالب علموں کے بیانات اور موبائل سے برآمد ہونے والی 30 منٹ کی ویڈیو سامنے آئی ہے، تحقیقات میں نیا موڑ آ گیا ہے۔
 
ایک 20 سالہ لڑکی نے کالج کیمپس میں خود کو آگ لگالینا پوری ریاست کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ اب جب کہ دونوں نئے ملزمان کو گرفتار کر کے 15 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے اور تفتیشی ٹیم نے درجنوں گواہوں سے پوچھ گچھ اور کئی اہم شواہد اکٹھے کیے ہیں، پوری ریاست اس معاملے میں انصاف کی منتظر ہے۔