Saturday, September 13, 2025 | 21, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • یو این: مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور،جانیے کن ممالک نے کی حمایت اور کس نے کی مخالفت

یو این: مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور،جانیے کن ممالک نے کی حمایت اور کس نے کی مخالفت

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 13, 2025 IST     

image
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے جمعہ کو مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد پیش کئی گئی،جسے بھاری اکثریت سے قبول کر لیا گیا۔حمایت میں 142 ممالک نے ووٹ دیا،جبکہ اسرائیل اور امریکہ سمیت 10 ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیا۔وہیں 12 ممالک نے ووٹنگ سے خود کو دور رکھا۔اس معاملے میں ہندوستان کا موقف ایک خودمختار، اور قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کے طور پر ہے، جو تسلیم شدہ سرحدوں کے ساتھ پرامن طریقے سے رہ سکے۔
 
ہندوستان نے حمایت میں دیا ووٹ:
 
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این) میں فلسطین کو الگ ملک بنانے کی تجویز منظور کر لی گئی ہے۔ بھارت نے بھی اس کی حمایت کی ہے۔ دنیا کے 142 ممالک نے فلسطین کو آزاد ملک تسلیم کرنے کی حمایت کی ہے۔ اسے اسرائیل کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی امید کی جا رہی ہے کہ اس سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کو روکنے میں کافی مدد ملے گی۔ ابھی تک فلسطین جزوی طور پر تسلیم شدہ ملک ہے۔
 
10 ممالک نے کیا اختلاف:
 
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور ہوئی،یہ قرارداد 142 ممالک کی اکثریت سے منظور ہوئی جبکہ اسرائیل اور امریکا سمیت 10 ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ 12 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ امریکا اور اسرائیل کے علاوہ جن 8 ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی ان میں ارجنٹائن، ہنگری، مائیکرونیشیا، ناورو، پلاؤ، پاپوا نیو گنی، پیراگوئے اور ٹونگا شامل ہیں۔وہیں جنہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،ان میں البانیہ، کیمرون، جمہوریہ چیک، ایکواڈو، ایتھوپیا، فجی، جمہوریہ کانگو اور گوئٹے مالا شامل ہیں۔
 
فرانسیسی صدر نے معلومات شیئر کیں:
 
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس'پر اقوام متحدہ کی کارروائی کے بارے میں معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے لکھا کہ فرانس اور سعودی عرب کی حوصلہ افزائی سے 142 ممالک نے دو ریاستی حل کے نفاذ سے متعلق نیویارک اعلامیہ کو اپنایا ہے۔ ہم مل کر مشرق وسطیٰ میں امن کی طرف ایک ناقابل واپسی راستہ تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ فرانس، سعودی عرب اور ان کے تمام اتحادی دو ریاستی حل کانفرنس میں اس امن منصوبے کو ٹھوس شکل دینے کے لیے نیویارک میں موجود ہوں گے۔ پائیدار امن کے وژن کو اجاگر کرتے ہوئے میکرون نے مزید کہا کہ ایک اور مستقبل ممکن ہے۔