Thursday, August 28, 2025 | 05, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • امریکا نے ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا

امریکا نے ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Aug 26, 2025 IST     

image
امریکا نے ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 اگست سے ہندوستان سے ہندوستانی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔ ٹرمپ کی طرف سے ہندوستانی درآمدات پر عائد 50 فیصد ڈیوٹی میں سے نصف اس ماہ کے شروع میں لاگو ہوئے تھے اور بقیہ نصف کل سے لاگو ہونے والے ہیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف میں اضافہ 27 اگست 2025 کی صبح بارہ بجکر ایک منٹ کے بعد نافذ العمل ہوگا۔
 
ٹرمپ نے ٹیرف کو دوگنا کرنے کی وجہ ہندوستان کی طرف سے روسی تیل کی خریداری کو بتایا تھا۔ انہوں نے ایک حکم نامے میں کہا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ ہندوستان جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر روس سے تیل درآمد کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے روس کو فنڈز مل رہے ہیں جو یوکرین کی جنگ میں استعمال ہورہے ہیں۔ امریکہ نے کہاکہ ہندوستان پر اضافی ٹیرف صرف روس پر دباؤ ڈالنے کیلئے لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر یوکرین کی جنگ کو ہوا دے رہا ہے۔ 
 
یہ اضافی ٹیرف ہندوستان سے درآمد کی گئی تفصیلی فہرست کے سامان پر لاگو ہوگا۔ ان کا ذکر نوٹس کے ساتھ جاری کردہ فہرست میں کیا گیا ہے۔ ٹیرف ان تمام ہندوستانی سامان پر لاگو ہوگا جو 27 اگست کے بعد امریکہ پہنچتے ہیں یا وہاں کے گوداموں سے باہر لے جاتے ہیں۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا کہ اگر کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ روس کے ساتھ تجارت کرنے والے ممالک پر اضافی ٹیرف عائد کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ روس پر اضافی پابندیاں بھی لگائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو آنے والے ہفتوں میں "انتہائی سنگین نتائج" کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن اب تک امریکہ نے روس سے تیل خریدنے کے باوجود چین جیسے ممالک پر ایسی پابندیاں نہیں لگائیں۔
 
غور طلب ہے کہ اگست کے اوائل میں ٹرمپ نے ہندوستان سے آنے والے سامان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف لگا دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ نے بھارت پر کل 50 فیصد ٹیرف لگا دیا۔ یہ ٹیرف بھارت پر اس لیے لگایا گیا کیونکہ بھارت روس سے تیل خریدتا ہے۔ بھارتی حکام نے اس ڈبل ٹیرف کو غیر منصفانہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات کے ذریعے کوئی حل نکالا جا سکتا ہے اور ٹیرف کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود پیر 25 اگست کو کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت امریکہ کے معاشی دباؤ کی پرواہ کیے بغیر کوئی راستہ نکال لے گی۔