بہار میں جاری ایس آئی آر کو لے کر پٹنہ سے دہلی تک ہنگامہ ہے۔ اس معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو مسلسل حکومت اور الیکشن کمیشن کو گھیر رہے ہیں۔ ادھر مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور آر جے ڈی کو کھلا چیلنج دیا ہے۔ چراغ نے کہا کہ اگر راہل جی، کانگریس یا آر جے ڈی کے پاس ثبوت ہیں تو دکھائیں۔
ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ صرف ہنگامہ برپا کرتے ہیں، ایوان کو چلنے نہیں دیتے، وہ صرف ہنگامہ برپا کرتے ہیں۔ ہمارے ملک میں کوئی دخل اندازی کرنے والا ہمارے ووٹ کا حق استعمال نہیں کر سکے گا۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اپوزیشن نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، اب تک وہ ای وی ایم کا بہانہ ڈھونڈتے تھے، اب اس کو بہانہ بنا لیا ہے۔
ان میں الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کی ہمت نہیں ہے - چراغ پاسوان
دوسری طرف تیجسوی یادو کے الیکشن کے بائیکاٹ پر چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ صرف دھمکیاں دیتے ہیں۔ چراغ نے کہا، 'اگر ان میں ہمت ہے تو الیکشن کا بائیکاٹ کرکے دکھا دیں۔ ان میں ہمت نہیں ہے۔ وہ صرف دھمکیاں دینے کا کام کرتے ہیں۔ وہ ووٹرز کو ڈرا کر جیتنا چاہتے ہیں۔ وہ صرف جھوٹ بولتے ہیں اور انتشار پھیلاتے ہیں۔ آر جے ڈی اور کانگریس اپنے سامنے شکست دیکھ کر خوفزدہ ہیں۔
راہل گاندھی نے کیا کہا؟
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ایس آئی آر کے نام پر بہار میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی بھائیوں اور بہنوں کے ووٹ چوری ہو رہے ہیں۔ اس کو لے کر وہ مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن پر لگاتار حملے کر رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ووٹ چوری کے الیکشن کمیشن کے سو فیصد ٹھوس ثبوت ہیں۔ ہمیں انہیں بھی آگے لانا چاہیے اور آپ اس کے نتائج سے نہیں بچ سکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے یہ اعداد و شمار بہار SIR پر دیے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اسپیشل انٹینسیو ریویژن یعنی ایس آئی آر کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔ اس عمل میں 99.8 فیصد ووٹرز کو کور کیا گیا ہے۔ تقریباً 7.23 کروڑ ووٹروں نے اس پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ ایس آئی آر کے بعد تقریباً 56 لاکھ ووٹرز کے نام فہرست سے نکالے جائیں گے، جن میں سے 22 لاکھ کی موت ہو چکی ہے۔ 35 لاکھ ووٹرز نقل مکانی کر چکے ہیں اور 7 لاکھ ووٹرز ایسے ہیں جن کے نام ایک سے زیادہ جگہوں پر رجسٹرڈ ہیں۔