تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر و شہری ترقیات منوہر لال کھٹر پر زور دیاکہ وہ پردھان منتری آواس یوجنا کے دوسرے حصہ کے تحت ان کی ریاست کو 20 لاکھ مکانات کی منظوری دیں۔ مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر نے شہر حیدرآباد میں شہری ترقیات ۔ پی ایم اے وائی اور برقی شعبہ کا ایک اجلاس میں جائزہ لیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس جائزہ اجلاس میں مرکزی وزیر سے تلنگانہ کےلئے بیس لاکھ مکانات منظور کرنے کی درخواست کی۔
چیف منسٹر نے کہاکہ ملک کی جملہ شہری آبادی کا 8 فیصد تلنگانہ میں ہے اس لئے وہ تلنگانہ کیلئے بیس لاکھ مکانات کی منظوری دیں کیونکہ تلنگانہ کو پی ایم وائی اے کے دوسرے حصہ میں شامل ہونے والی پہلی ریاست کا اعزاز حاصل ہے۔ چیف منسٹر نے مرکزی وزیر کی توجہ میٹرو کنکٹی ویٹی کی طرف بھی مبذول کروائی اور کہاکہ ملک کے بڑے شہروں جیسے دہلی۔ چینائی اور بنگلورو سے نقابل کیاجائے تو حیدرآباد میں میٹرو کنکٹی ویٹی انتہائی خراب ہے۔ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر کو میٹر و ریل مرحلہ دوم کے تحت 6 راہداریوں کے بارے میں بھی مختصر واقفیت دی۔
حیدرآباد میں ہائیڈرا کی انہدامی کاروائیوں کا سلسلہ جار ی:
وہیں دوسری جانب حیدرآباد شہر میں ہائیڈرا کی انہدامی کاروائیوں کا سلسلہ جار ی ہے۔ ہائیڈرا نے آج ناراپلی دیویا نگر۔ پوچارم میونسپلٹی اور میڑچل ملکاجگیری ضلع میں انہدامی کارروائیاں کیں۔ ہائیڈرا نے یہاں کے لے آؤٹس میں سڑک کے قریب تعمیر شدہ دیواروں کو گرا دیا۔ اس مہینے کی 12 تاریخ کو ہائیڈرا کمشنر رنگناتھ نے مقامی لوگوں کی شکایت پر یہاں کے لے آؤٹ کا معائنہ کرتے ہوئے یہاں کے غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں دریافت کیاتھا۔ اس کے بعد حکام کے ساتھ سروے کرایا گیا۔ حکام کے مطابق باؤنڈری وال سرکاری زمین پر تعمیر کی گئی تھی۔ جس کے نتیجے میں آج انہدامی کارروائیاں کی گئیں۔