یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے کہا ہے کہ سات سال کی عمر مکمل کرنے والے بچوں کے آدھار میں بائیو میٹرک کو اپ ڈیٹ کرنا بہت ضروری ہے۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے منگل کو بچوں کے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا آدھار اپ ڈیٹ کریں۔
وزارت نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی والدین یا سرپرست آدھار سنٹر کا دورہ کرسکتے ہیں اور اپنے بچے کے آدھار کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر بچے کی عمر پانچ سال سے کم ہے تو آدھار میں صرف تصویر، نام، تاریخ پیدائش، جنس اور پتہ جیسی تفصیلات درج کی جائیں گی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بچے کے فنگر پرنٹس اور ایرس نہیں لیے جائیں گے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی بچہ پانچ سال کا ہو جائے، انگلیوں کے نشانات، ایرس اور تصویر کو آدھار میں اپ ڈیٹ کر لیا جائے۔ یہ اپ ڈیٹ پانچ سے سات سال کی عمر کے بچوں کے لیے مکمل طور پر مفت ہے۔ اور سات سال کے بعد کہا کہ اپ ڈیٹ کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے 100 روپئےچارج کیے جائیں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر لازمی بائیو میٹرک اپ ڈیٹ وقت پر نہیں کیا جاتا ہے، تو بچے کے آدھار نمبر کے غیر فعال ہونے کا خطرہ ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ باقاعدہ بائیو میٹرک ڈیٹا بچوں کو بہت سی سہولیات فراہم کرے گا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسکول میں داخلہ، امتحان کے اندراج، اسکالرشپ، حکومت کی براہ راست نقد منتقلی اور دیگر اسکیموں کے لیے آدھار ضروری ہے۔یو آئی ڈی اے آئی نے والدین سے کہا کہ وہ اپنے بچوں کے آدھار کی تفصیلات کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں