اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے پوکھری علاقے میں بھالو کا خوف مسلسل بڑھتا جا رہا ہے اور اب یہ خطرہ اسکولوں تک پہنچ گیا ہے۔ پیر کو ایک بھالو یہاں کے ایک اسکول کمپاؤنڈ میں داخل ہو گیا اور ایک معصوم بچے پر حملہ آور ہوتے ہوئے اسے کلاس روم سے اٹھا لے گیا۔ یہ واقعہ پوکھری بلاک کے ہری شنکر جونیئر ہائی سکول کا ہے۔ تاہم، اساتذہ اور بچوں کی بہادری سے بچے کی جان بچا لی گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق، پیر کی صبح سکول میں معمول کے مطابق پڑھائی جاری تھی۔ اسی دوران اچانک ایک بھالو اسکول کمپاؤنڈ میں داخل ہو گیا۔ اس نے کچھ کلاس رومز کے دروازے توڑ دیے۔ اس دوران کلاس چھ میں پڑھنے والے طالب علم آرو پر بھالو نے حملہ کیا اور اسے اٹھا کر بھاگ گیا۔ یہ منظر دیکھ کر اسکول میں افراتفری مچ گئی۔ بچے خوف سے چیخنے چلانے لگے اور کچھ طالب علم کلاسوں میں ہی چھپ گئے۔
بچے کی جان کیسے بچی؟
آرو کو بچانے کے لیے کچھ اساتذہ اور طالب علموں نے ہمت دکھائی۔ جان کی پرواہ کیے بغیر انہوں نے شور مچایا اور بھالو کا پیچھا کیا۔ اس کے بعد بھالو جھاڑیوں میں بچے کو چھوڑ کر بھاگ گیا۔ تاہم، ریچھ کے حملے میں آرو کے سینے اور پیٹھ پر سنگین زخموں کے نشانات آئے۔ ایک دوسری بچی بھی اس حملے میں زخمی ہوئی ہے۔
اس پوری واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں بچے روتے بلکتے اور شدید خوفزدہ نظر آ رہے ہیں۔ واقعے کے بعد سکول میں دہشت کا ماحول ہے۔ کئی طالب علم خوف کی وجہ سے سکول آنے سے بھی گریز کر رہے ہیں۔ سب سے فکر کی بات یہ ہے کہ دو دن پہلے اسی سکول کے ایک طالب علم پر سکول جاتے ہوئے راستے میں بھالونے حملہ کیا تھا اور اب بھالو اسکول کمپاؤنڈتک پہنچ گیا۔
وان محافظوں کی ٹیم تشکیل
بھالوکے بڑھتے خوف کو دیکھتے ہوئے محکمہ جنگلات نے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ تھانو فاریسٹ رینج کی جانب سے فارسٹ گارڈز کی چھ رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں اب بچوں کو فارسٹ گارڈز کی نگرانی میں اسکول بھیجا جا رہا ہے۔ حساس علاقوں میں سولر لائٹس لگائی گئی ہیں اور بھالو کو پھنسانے کے لیے پنجرے بھی لگائے گئے ہیں۔