Thursday, December 11, 2025 | 20, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • ہمیں وفاداری کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں :اویسی کا وندے ماترم پر بی جے پی پر سخت جوابی حملہ

ہمیں وفاداری کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں :اویسی کا وندے ماترم پر بی جے پی پر سخت جوابی حملہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Dec 09, 2025 IST

ہمیں وفاداری کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں :اویسی کا وندے ماترم پر بی جے پی پر سخت جوابی حملہ
لوک سبھا میں ’وندے ماترم‘ کے 150 سال مکمل ہونے پر جاری بحث کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں نے جناح کا نظریہ مسترد کر کے بھارت کو اپنا وطن چُنا تھا۔اویسی نے دعویٰ کیا کہ سن 1942 میں جناح اور بی جے پی کے منظورِ نظر ویر ساورکر، دونوں کی قیادت میں شمال مغربی سرحدی صوبہ، سندھ اور بنگال جیسے علاقوں میں حکومتیں چل رہی تھیں ،اور اس وقت ایک لاکھ افراد کو برطانوی فوج میں شامل کیا گیا تھا۔
 
خیال رہے کہ قومی گیت وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر لوک سبھا میں8 دسمبر کو  ایک خصوصی بحث کا انعقاد کیا گیا۔ اس بحث کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اسی دوران  اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حکومت اور حکمراں پارٹی کے نظریہ پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم پرستی کو کسی خاص مذہب، دیوتا یا مذہبی رسم و رواج سے جوڑنا آئین کی بنیادی روح کے خلاف ہے اور ملک میں سماجی تقسیم کو مزید گہرا کرتا ہے۔
 

اویسی نے کہا کہ ہندوستانی آئین کسی خاص مذہبی شناخت سے شروع نہیں ہوتا ہے، بلکہ "ہم بھارت کے لوگ" کے الفاظ سے شروع ہوتا ہے۔ انہوں نے تمہید میں درج سوچ، اظہار، عقیدہ، ایمان اور عبادت کی آزادی کو جمہوریت کی روح قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئین کسی بھی شہری کو کسی دیوی یا دیوتا کا نام لے کر اپنی حب الوطنی ثابت کرنے پر مجبور نہیں کرتا۔
 
اسے وفاداری کے امتحان کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا:
 
اویسی نے دستور ساز اسمبلی کے مباحثوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وندے ماترم میں ترمیم پر غور کیا گیا تھا، لیکن دیوی کے نام سے تمہید شروع کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وندے ماترم ایک قابل احترام قومی گیت ہے، لیکن اسے کسی شہری کی وفاداری کے امتحان کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
 
لوگوں کی شناخت محدود ہو جائے گی:
 
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں نے بھی کسی بھی شہری پر قومی ترانہ یا قومی گیت  مسلط کرنے کو غلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا، حب الوطنی ایک جذبہ ہے، مذہبی رسم نہیں۔ اسے کسی ایک شناخت کی حدود میں قید نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے مسلم، ہندو، سکھ اور دیگر برادریوں کے آزادی پسندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی کسی ایک برادری کا حصہ نہیں ہے، اس لیے قوم پرستی کسی ایک گروہ کی اجارہ داری نہیں ہو سکتی۔
 
ہمیں مجبور نہیں کیا جا سکتا:
 
اپنی تقریر کے اختتام پر، اویسی نے کہا کہ حقیقی حب الوطنی غربت کے خاتمے، انصاف کو یقینی بنانے اور مساوات قائم کرنے میں ہے، نہ کہ گانوں یا رسومات کے ذریعے بیعت کرنے میں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مذہبی آزادی اور ذاتی عقیدے کو آئین کے ذریعے تحفظ حاصل ہے اور کسی بھی شہری کو کسی بھی مذہبی علامت کی بنیاد پر قوم پرستی کو قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔