ویسٹ انڈیز نے تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے میں پاکستان کو 202 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے دی۔ ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 294 رنز بنائے جس کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 92 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ کپتان محمد رضوان سمیت مجموعی طور پر 5 بلے باز کھاتہ بھی نہ کھول سکے، بابر اعظم (9) ایک بار پھر فلاپ ہوگئے۔ جیت کے ہیرو رہنے والے جےڈن سیلز نے مجموعی طور پر 6 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم 34 سال بعد ویسٹ انڈیز سے ون ڈے سیریز ہار گئی ہے۔ سیریز کا پہلا میچ پاکستان نے جیتا تھا جس کے بعد ویسٹ انڈیز نے دوسرا میچ جیت کر سیریز برابر کر لی تھی۔ تیسرے ون ڈے میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔ کپتان شائی ہوپ کی سنچری نے ویسٹ انڈیز کو 294 کے اسکور پر پہنچا دیا۔ہوپ نے 94 رنز میں 5 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 120 رنز بنائے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم 92 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی:
پاکستان کے دونوں اوپنرز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق اپنا کھاتہ بھی نہ کھول سکے جس کے بعد کپتان محمد رضوان بھی کھاتہ کھولے بغیر ہی آؤٹ ہوگئے۔ چوتھی وکٹ 9 رنز بنانے کے بعد 23 کے اسکور پر بابر اعظم کی صورت میں گری۔ چاروں وکٹیں Jayden Seals نے حاصل کیں۔ ان کے علاوہ حسن علی اور ابرار احمد بھی کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کے مجموعی طور پر 5 بلے باز صفر پر آؤٹ ہوئے۔
جےڈن سیلز نے تیسرے ون ڈے میں مجموعی طور پر 6 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے پہلے ہی اوور میں ایوب کو آؤٹ کیا۔ اس کے بعد عبداللہ شفیق کو آؤٹ کر دیا گیا۔ ان چاروں کے علاوہ انہوں نے نسیم شاہ اور حسن علی کی وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے اننگز میں 7.2 اوورز کے اسپیل میں صرف 18 رنز دیے اور 6 وکٹیں حاصل کیں۔
سیلز کو سیریز کا بہترین کھلاڑی منتخب کیا گیا، انہوں نے دوسرے ون ڈے میں 3 اور پہلے ون ڈے میں 1 وکٹ حاصل کی۔ اس سیریز میں انہوں نے کل 10 وکٹیں حاصل کیں۔ شائی ہوپ کو تیسرے ون ڈے میں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔
پاکستان 35 سال بعد ویسٹ انڈیز سے ہار گیا:
پاکستان کرکٹ ٹیم اس سے قبل 1991-92 میں ویسٹ انڈیز سے ون ڈے سیریز ہاری تھی، اس کے بعد پاکستان ویسٹ انڈیز سے 11 سیریز میں کبھی نہیں ہارا تھا، تاہم آج یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔