بہار میں اسمبلی انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایک کے بعد ایک 10 سے زیادہ بڑے وعدے کیے تھے، جن میں سے کچھ اسی وقت نافذ ہو گئے، جبکہ کچھ حکومت بننے کے بعد نافذ ہونے تھے۔ سوشل میڈیا پر کیے گئے ان وعدوں کو نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے اپنے سنکلپ پتر میں بھی شامل کیا تھا۔ اب دیکھنا ہوگا کہ کیا ان وعدوں کو پورا کیا جائے گا یا وہ محض انتخابی وعدے تھے؟جس میں بے روزگاری، بجلی بل کی ریلیف سے لیکر دیگر اہم مسائل بھی شامل ہے۔
یہ وعدے ہو چکے ہیں پورے:
نتیش نے ستمبر میں 20-25 سال کے گریجویٹ بے روزگاروں کو 1,000 روپے ماہانہ الاؤنس دینے کا اعلان کیا تھا۔ یہ صرف 2 سال کے لیے ہوگی، جسے نافذ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے سٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ سکیم کے تحت تعلیمی قرض کی رقم کو بغیر سود کرنے اور قسط ادا کرنے کی مدت بھی بڑھا دی تھی۔ بیواؤں-بوڑھوں اور معذوروں کی پنشن 400 سے بڑھا کر 1,100 روپے کر دی ہے اور خاندانوں کو 125 یونٹ مفت بجلی دینا شروع کر دیا تھا۔
یہ وعدے ہونے ہیں پورے:
نتیش نے حکومت بننے پر 1 کروڑ سرکاری نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، جسے پورا کرنا ایک چیلنج ہوگا۔ساتھ ہی ٹیچر بھرتی میں مقامی لوگوں کو ترجیح دینے اور نوکری درخواست فیس سے ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔ اگست میں 'مکھی منتری مہیلا روزگار یوجنا' کا اعلان کیا تھا، جسے انتخابات سے پہلے نافذ کر کے 1.21 کروڑ خواتین کو پہلی قسط کے 10,000 روپے ڈال دیے ہیں۔ اب باقی بچے 1.90 لاکھ روپے ڈیڑھ کروڑ خواتین کو دینے ہیں۔
بہار کو 5 سال میں سیلاب سے پاک صوبہ بنانا ہوگا:
این ڈی اے نے منشور میں حکومت بننے پر اگلے 5 سال میں بہار کو سیلاب سے پاک بنانے کا وعدہ کیا ہے، جسے پورا کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ بہار میں ہر سال سیلاب سے کافی نقصان ہوتا ہے اور یہ کسی آفت سے کم نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بہار کو مکھانہ-مچھلی گلوبل ایکسپورٹ سینٹر کے طور پر ترقی دینے اور ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج کھولنے کا بھی وعدہ ہے۔
ورلڈ بینک کے 14,000 کروڑ روپے خرچ کرنے کا الزام:
انتخابی نتائج کے بعد پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی نے نتیش حکومت پر بڑا الزام لگایا ہے۔پارٹی کا الزام ہے کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص ورلڈ بینک کے 14,000 کروڑ روپے کے فنڈ کو خواتین کو 10,000 روپے سرکاری سکیم کے نام پر بانٹ دیا ہے۔ پارٹی نے اس قدم کو عوامی فنڈ کا واضح غلط استعمال اور انتخابی عمل کو متاثر کرنے کا غیر اخلاقی کوشش قرار دیا اور اس کی گہری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
این ڈی اے کی ریکارڈ جیت:
بہار کے انتخابات میں این ڈی اے نے 243 رکنی اسمبلی میں 202 سیٹیں حاصل کی ہیں، جن میں بی جے پی نے سب سے زیادہ 89، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے 85، ایل جے پی نے 19، جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ (ہیم) نے 4، اپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ نے 4 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن نے کل 34 سیٹیں حاصل کی ہیں، جن میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے 25، کانگریس نے 6 اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے 3 سیٹیں جیتی ہیں۔