Sunday, November 16, 2025 | 25, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار میں نئی حکومت کے قیام کی تیاری شروع، نتیش جلد دیں گے استعفیٰ

بہار میں نئی حکومت کے قیام کی تیاری شروع، نتیش جلد دیں گے استعفیٰ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Nov 16, 2025 IST

بہار میں نئی حکومت کے قیام کی تیاری شروع، نتیش جلد دیں گے استعفیٰ
بہار کی سیاست میں اگلے 48 گھنٹے انتہائی اہم ہونے والے ہیں۔ پیر سے کئی بڑی میٹنگیں ہونے کا امکان ہے، جن کے بعد ریاست میں حکومت کی تبدیلی کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ سی ایم نتیش کمار پیر کی شام دیر یا منگل کی صبح استعفیٰ بھی دے سکتے ہیں۔ نئی حکومت بننے تک وہ عبوری وزیراعلیٰ کے طور پر کام کریں گے۔وہیں بی جے پی کی طرف سے پیر کو قانون ساز پارٹی کی میٹنگ بلائی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے مرکزی مبصرین کی تقرری آج شام یا کل صبح تک ہونے کا امکان ہے۔
 
جے ڈی یو قانون ساز پارٹی کی میٹنگ بھی پیر کو:
 
جے ڈی یو بھی پیر کو اپنے قانون سازوں کی میٹنگ کر سکتی ہے۔ یہی میٹنگ آگے کی حکمت عملی اور سیاسی راستہ طے کرے گی۔ پیر کو نتیش کمار اپنی کابینہ کی ایک اہم اور ممکنہ طور پر آخری میٹنگ کر سکتے ہیں۔ کابینہ کی میٹنگ کے بعد نتیش کمار پیر کی شام دیر یا منگل کی صبح راج بھون جا سکتے ہیں۔ وہ گورنر کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔ نئی حکومت کے حلف لینے تک وہ عبوری وزیراعلیٰ کی ذمہ داری نبھائیں گے۔
 
راج بھون سے واپسی کے بعد این ڈی اے قانون ساز پارٹی کی میٹنگ:
 
نتیش کے استعفیٰ کے بعد این ڈی اے قانون ساز پارٹی کی میٹنگ وزیراعلیٰ ہاؤس پر ہوگی۔ اس میٹنگ میں نتیش کمار کو این ڈی اے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا جائے گا۔ این ڈی اے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب ہونے کے بعد نتیش کمار دوبارہ راج بھون جا کر نئی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کریں گے۔
 
22 نومبر سے پہلے نئی حکومت کا قیام ضروری:
 
موجودہ 17ویں اسمبلی کا دورانیہ 22 نومبر کو ختم ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے نئی (18ویں) اسمبلی کے قیام اور نئی حکومت کے حلف برداری کا پورا عمل مکمل کرنا ضروری ہے۔
 
این ڈی اے نے ریکارڈ توڑ فتح حاصل کی:
 
بہار کے انتخابات میں این ڈی اے نے 243 رکنی اسمبلی میں 202 نشستیں حاصل کیں، جن میں بی جے پی نے سب سے زیادہ 89، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے 85، ایل جے پی نے 19، جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ (ہیم) نے 4، اپیندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ نے 4 نشستیں حاصل کیں۔ اپوزیشن کے مہاگٹھ بندھن نے مجموعی طور پر 34 نشستیں حاصل کیں، جن میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے 25، کانگریس نے 6 اور بائیں بازو کی جماعتوں نے 3 نشستیں جیتیں۔