اوول ٹیسٹ میں بھارت نے انگلینڈ کے سامنے 374 رنز کا ہدف دیا ہے۔ جب انگلینڈ کی ٹیم اس ہدف کا تعاقب کر رہی تھی تو ایک موقع پر محمد سراج ہزاروں شائقین کے سامنے ساتھی بولر پرسدھ کرشنا سے معافی مانگتے نظر آئے۔ سراج کو ایسا کیوں کرنا پڑا؟ دراصل یہ معاملہ ایک کیچ چھوڑنے سے متعلق ہے، جسے سراج نے پکڑ لیا ہوتا تو اوول ٹیسٹ میں ٹیم انڈیا کو چوتھے وکٹ کے لیے زیادہ جدوجہد نہیں کرنی پڑتی۔ سراج اور کرشنا کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔
محمد سراج نے معافی کیوں مانگی؟
یہ معاملہ انگلینڈ کی اننگز کے 35ویں اوور کا ہے۔ پرسدھ کرشنا بولنگ کرنے آئے اور اوور کی پہلی گیند پر ہیری بروک نے شاٹ مارا، باؤنڈری پر کھڑے محمد سراج نے کیچ پکڑا۔ گیند سراج کے ہاتھ میں تھی لیکن خود کو سنبھالتے ہوئے ان کا پاؤں باؤنڈری کو چھو گیا۔ بروک اس وقت صرف 19 کے اسکور پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ یہ کیچ ٹیم انڈیا کے لیے مہنگا ثابت ہوا کیونکہ بروک نے اوول ٹیسٹ میں111رنوں کی شاندار بیٹنگ کر اپنی ٹیم کو جیت کی دہلیز پر پہچا دیا ہے۔
دوسری جانب پرسدھ کرشنا کے چہرے پر مسکراہٹ تھی کہ سراج گیند کو پکڑیں گے لیکن جیسے ہی سراج باؤنڈری میں داخل ہوئے کرشنا کے چہرے پر مسکراہٹ مایوسی میں بدل گئی۔ اس کے بعد سراج کرشنا کے پاس گیا اور دونوں نے مصافحہ کیا۔ ان کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
اوول میں کبھی بھی 300 کے اسکور کا پیچھا نہیں کیا گیا:
اوول گراؤنڈ میں کھیلے جا رہے ٹیسٹ میں بھارت نے انگلینڈ کے سامنے 374 رنز کا ہدف دیا تھا۔ تاریخ گواہ ہے کہ یہاں ٹیسٹ کرکٹ میں کبھی 300 سے زیادہ کے ہدف کا تعاقب نہیں کیا گیا۔ اوول گراؤنڈ پر اب تک کا سب سے کامیاب رنز کا تعاقب سال 1902 میں ہوا جب انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف 263 رنز کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کیا۔ مگر اب برسوں کا یہ ریکارڈ عنقریب ٹوٹنے والا ہے کیوں کے انگلینڈ 374 رنز سے محض 35 رن دور ہے۔