Tuesday, September 16, 2025 | 24, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • عمر عبداللہ پی ایس اے کے خلاف قرارداد لا کر مرکزی حکومت پر دباؤ کیوں نہیں ڈالتے؟محبوبہ مفتی

عمر عبداللہ پی ایس اے کے خلاف قرارداد لا کر مرکزی حکومت پر دباؤ کیوں نہیں ڈالتے؟محبوبہ مفتی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 14, 2025 IST     

image
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کپواڑہ کے وارسن گاؤں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے خاص طور پر منتخب عوامی نمائندوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے نفاذ کی مذمت کی۔
 
محبوبہ مفتی نے کیا کہا؟
 
محبوبہ مفتی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ گرفتار عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی مہرج ملک کو قانونی مدد دینے کی بات کرنے کے بجائے انہیں اسمبلی میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ کے پاس 50 ایم ایل اے ہیں تو وہ پی ایس اے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد لا کر مرکزی حکومت پر دباؤ کیوں نہیں ڈالتے؟
 
گرفتاری جمہوریت پر حملہ :
 
انہوں نے ایم ایل اے مہراج ملک کی گرفتاری کو جمہوریت پر حملہ اور جمہوری اقدار پر حملہ قرار دیا۔ ملک کو ستمبر میں پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ڈوڈہ ضلع میں احتجاج، پابندیاں اور انٹرنیٹ بند کر دیا گیا تھا۔
 
خصوصی اجلاس بلایا جائے:
 
محبوبہ مفتی نے حکومت پر سیاسی انتقام کے تحت کارروائی کرنے اور منتخب نمائندوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے اسمبلی کے سپیکر عبدالرحیم راتھر سے باضابطہ طور پر خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تاکہ ملک کی گرفتاری اور عوامی نمائندوں پر پی ایس اے لگانے کی مذمت کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی قرارداد منظور کرنے سے مرکز پر دباؤ آئے گا اور مستقبل میں دوسرے نمائندوں کے خلاف اس طرح کے قدم نہیں اٹھائے جائیں گے۔
 
ان لوگوں کو قانونی مدد ملنی چاہیے:
 
پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ قانونی امداد دراصل غریب کشمیری قیدیوں کو دی جانی چاہیے جو برسوں سے جیلوں میں بند ہیں اور جن کے خاندان قانونی اخراجات برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے اپنی پارٹی کے حکومت سے اجازت نہ ملنے کے ماضی کے واقعات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ سب جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کا حصہ ہے۔