Thursday, August 28, 2025 | 05, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • روس میں ہندوستانی مزدوروں کی تعداد میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ اس کے پیچھے کیا ہے وجہ؟

روس میں ہندوستانی مزدوروں کی تعداد میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ اس کے پیچھے کیا ہے وجہ؟

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 26, 2025 IST     

image
 
گزشتہ تین سال سے یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کی وجہ سے مزدوروں کی کمی کا شکار روس میں اب ہندوستانی مزدوروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ روس اپنے مشینری اور الیکٹرانکس کے شعبوں میں ہنر مند غیر ملکی ملازمین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ہندوستانیوں کو ترجیح دے رہا ہے۔ روس میں ہندوستان کے سفیر ونئے کمار نے اس کا انکشاف کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ آخر روس ہندوستانی مزدوروں میں دلچسپی کیوں دکھا رہا ہے۔
 
روس میں ہندوستانی مزدوروں کی صورتحال کیا ہے؟  
 
روس میں ہندوستانی سفارت خانے کے سفیر کمار نے خبر رساں ایجنسی TASS سے کہا، "روس اپنے تارکین وطن مزدوروں کے ذرائع کو سابق سوویت جمہوریات سے آگے بڑھا کر میانمار سمیت ایشیائی ممالک تک وسعت دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا، روزگار کے مواقع کی تلاش میں زیادہ تعداد میں ہندوستانیوں کے روس پہنچنے سے قونصلر خدمات کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ روس کو بڑے پیمانے پر مزدوروں کی ضرورت ہے اور ہندوستان کے پاس ہنر مند انسانی وسائل موجود ہیں۔
 
روس کے تعمیراتی اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں زیادہ تر مزدور مصروف ہیں:
 
کمار نے کہا، یہاں (روس) آنے والے زیادہ تر ہندوستانی لوگ تعمیراتی اور ٹیکسٹائل سیکٹر سے ہیں۔ مشینری اور الیکٹرانکس کے شعبوں میں بھی ہندوستانیوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا، جب لوگ آتے اور جاتے ہیں، تو انہیں پاسپورٹ کی مدت بڑھانے، مثال کے طور پر بچے کی پیدائش، پاسپورٹ گم ہونے وغیرہ کے لیے بنیادی طور پر قونصلر خدمات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم مزدوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
 
روس میں ہندوستانی مزدوروں کی تعداد کیسے بڑھی؟  
 
تھنک ٹینک آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن (ORF) نے روس کی حکومت کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ حال ہی میں ہندوستانی مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2021 میں 5,480 ہندوستانیوں کو ورک پرمٹ ملا تھا، جو 2024 میں بڑھ کر 36,208 ہو گیا۔یورال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سربراہ آندری بیسدین نے دعویٰ کیا تھا کہ روس اپنی مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان سے 10 لاکھ مزدوروں کی بھرتی کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
 
بیسدین نے یہ بھی دعویٰ کیا ؟
 
بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق، بیسدین نے کہا، خاص طور پر ہندوستان کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں۔ سال کے آخر تک ہندوستان سے 10 لاکھ ماہرین روس آئیں گے، جن میں سوردلوفسک علاقہ بھی شامل ہے۔ ان امور کو سنبھالنے کے لیے ییکاترینبرگ میں ہندوستان کا ایک نیا قونصل جنرل کھل رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سری لنکا سے بھی مزدوروں کو لانے کا منصوبہ ہے۔ روس کی وزارت خارجہ نے اس پر کام بھی شروع کر دیا ہے۔
 
رشین لیبر منسٹری نے دعوؤں کی تردید کی:
 
تاہم، جولائی میں رشین لیبر منسٹری نے بیسدین کے ان دعوؤں کی تردید کی تھی۔منسٹری نے کہا تھا، "10 لاکھ ہندوستانی ملازمین کی بھرتی کا دعویٰ غلط ہے۔ ہندوستان جیسے ویزا والے ممالک سے مزدوروں کو کوٹہ سسٹم کے ذریعے روس لایا جاتا ہے۔ کوٹہ ایک سال پہلے سے طے کر دیا جاتا ہے۔ کوٹے کی مقدار آجروں کی طرف سے اعلان کردہ ضروریات کے مطابق علاقوں سے آنے والی درخواستوں کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے۔
 
سال 2025 میں ہندوستانیوں کے لیے کتنا کوٹہ ہے؟  
 
رشین لیبر منسٹری کے مطابق، سال 2025 کے کوٹے کے تحت ہندوستانیوں کے لیے ورک پرمٹ کی زیادہ سے زیادہ تعداد 71,817 طے کی گئی ہے۔ ابھی یہ کوٹہ بھی پورا نہیں ہوا ہے۔ 10 لاکھ مزدوروں کی بھرتی کا دعویٰ مکمل طور پر غلط ہے۔
 
روس میں مزدوروں کی کمی:
 
روس فی الحال گھریلو افرادی قوت میں کمی سے دوچار ہے۔ روس کی آبادیاتی کمی اور ہجرت مخالف پالیسیوں نے اس رجحان کو مزید خراب کر دیا ہے۔مزدوروں کی کمی کے درمیان، رشین فیکٹریوں نے 2024 میں 47,000 غیر ملکی مزدوروں کو ملازمت دی تھی۔ یہ حکومت کی طرف سے طے کردہ 40,500 مزدوروں کے کوٹے سے 16 فیصد زیادہ تھا۔ان میں سے زیادہ تر مزدور چین، ہندوستان، ترکی، سربیا اور دیگر ممالک سے ہیں جن کے لیے ویزا کی ضرورت ہوتی ہے۔