اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بار پر اسلام کی شبہ بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ یوپی،سی ایم نے خبردار کیا ہے کہ سیاسی اسلام ہندوستان کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس خطرے کا مقابلہ کیا، لیکن اس پر زیادہ بحث نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ تاریخ میں برطانوی اور فرانسیسی تارکین وطن کا ذکرملتا ہے لیکن سیاسی اسلام کا بہت کم ذکرملتا ہے۔
سیاسی اسلام کے ذریعے ملک تقسیم
گورکھپور میں منعقد ہونے والی آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے یاد کیا کہ چھترپتی شیواجی، گرو گوبند سنگھ، مہارانا پرتاپ اور مہارانا سانگا جیسے ہیروز نے سیاسی اسلام کے خلاف جنگ لڑی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخ پر کسی نے زیادہ توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ چنگور بابا جیسی طاقتوں کو سیاسی اسلام کے ذریعے ملک کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور آر ایس ایس ایسی طاقتوں سے بچانے کے لیے سماج کو متحد کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
حلال سرٹیفکٹ پر اعتراض
آدتیہ ناتھ نے کہا کہ چنگور بابا ان لوگوں کو ذات کی بنیاد پر رقم کی پیشکش کرتے ہیں جو مذہب تبدیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیرون ملک سے نہیں آپ کی طرف سے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ کوئی بھی چیز خریدتے ہیں تو یہ ضرور دیکھیں کہ اس میں حلال کا سرٹیفکیٹ ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں حلال سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر انہوں نے کہا کہ حلال سرٹیفکیٹ والی اشیاء میں صابن، کپڑے اور ماچس کی ڈبیاں بھی شامل ہیں۔
حلال سرٹیفیکیشن کے نام پر ہزاروں کروڑ روپئے
انہوں نے الزام لگایا کہ روپے مرکز یا ریاست سے اجازت لیے بغیر حلال سرٹیفیکیشن کے نام پر 25,000 کروڑ روپے جمع کیے گئے ہیں۔"یہ تمام رقم دہشت گردی، محبت جہاد، اور مذہب کی تبدیلی کے لیے غلط استعمال کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتر پردیش نے اس کے خلاف ایک بڑی مہم شروع کی ہے،" انہوں نے لوگوں سے مصنوعات خریدنے سے پہلے چیک کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ چھنگور عرف جلال الدین ایک "نمونہ" تھا۔ "ایسے جلال الدین تمہارے اردگرد چھپے ہوں گے۔ ان پر نظر رکھو۔"حلال مصدقہ پروڈکٹ کا مطلب ہے ایک ایسی شے یا خدمت جو اسلامی قانون کی تعمیل کرتی ہے اور مسلمانوں کے لیے استعمال کرنا جائز ہے۔ ہندوستان میں، حلال سرٹیفیکیشن فریق ثالث کی تنظیمیں کرتی ہیں اور یہ لازمی نہیں ہے۔
یوگی نے اکھلیش یادو پر تنقید کی
بی جے پی لیڈر نے اتر پردیش کی مرکزی اپوزیشن سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو ان کی سوشل میڈیا پوسٹ کے لئے تنقید کا نشانہ بنایا جس میں دیوالی کی تقریبات کے موقع پر ریاستی حکومت کے دیپوتسو پر تنقید کی گئی تھی۔ "انہوں نے پوچھا کہ چراغ جلانے کی کیا ضرورت ہے؟ دوسرے لفظوں میں، وہ دیپاولی کے تئیں نفرت رکھتے ہیں۔ اب تک، ہم سمجھتے تھے کہ وہ ایودھیا میں رام جنم بھومی اور دیگر ہندو یاتری مقامات کے تئیں نفرت رکھتے ہیں،" آدتیہ ناتھ نے کہا۔
اکھلیش یادو کا بچکانہ بیان
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اکھلیش یادو پرجاپتی برادری کے درد کو سمجھتے تو وہ "بچکانہ بیان" نہ دیتے، جس میں کمہاروں کی ایک بڑی تعداد ہے جن کے سامان کی روشنی کے تہوار کے دوران بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے۔سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے بانی آنجہانی ملائم سنگھ یادو کے بیٹے یادو پر تنقید کرتے ہوئے آدتیہ ناتھ نے کہا، "کہا جاتا ہے کہ تخت کا وارث ہو سکتا ہے، لیکن دماغ نہیں۔ اس کے لیے کوششیں کرنی پڑتی ہیں۔ کچھ لوگوں کے لیے بچکانہ پن زندگی بھر ان کے ساتھ رہتا ہے۔" آدتیہ ناتھ نے کہا کہ یادو ایک "سناتن دھرم کے تہواروں کے غدار" ہیں۔
جھوٹ اور نفرت کب تک پھیلائیں گے
ادھر کانگریس لیڈرعمران مسعود نے اترپردیش کےوزیراعلی یوگی ادیتہ ناتھ بیان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نےالزام لگایاکہ ایک جمہوری عہدہ رکھنےوالے لیڈر کو اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر استعمال کر نا چاہئے۔ وزیراعلیٰ کا بیان جھوٹ اور نفرت پر مبنی ہے۔ انھوں نے سوال کیاکہ آخر کب تک وہ نفرت اور جھوٹ کو پھیلائیں گے۔ وہ نوجوانوں کےروزگار، خواتین کی سیکوریٹی، اور ترقوی پر بات نہیں کریں گے۔ ا نھوں نےسوال کیاکہ اگر 25ہزار کروڑ روپئے جمع ہیں تو اس کی تفصیل بھی بتائیں۔ حلال سرٹیفکٹ جاری کرنا، آئین میں دی گئی مذہبی آزدی کے مطابق حلال سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ اس پرجھوٹ پھیلانا ٹھیک نہیں ہے۔