ماہ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ خلیجی ممالک سمیت فلسطین میں بھی ماہ صیام کی رونقیں دیکھی جارہی ہے۔ اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 80 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں نے یروشلم میں واقع تاریخی مسجد الاقصیٰ میں نمازتراویح ادا کی ہے۔رمضان المبارک میں عبادت کا جذبہ فلسطینی مسلمانوں کواسرائیلی پابندیوں کو مسترد کرنے پر مجبورکردیاہے۔
"I created the Jin & mankind only so that they might worship Me(Allah)- I seek no sustenance from them,nor do I want them to feed Me- it is Allah who is the great sustainer The Mighty One the Invincible".#Quran-51:56-58#Palestinians performed Taraweeh in Masjid Al Aqsa tonight pic.twitter.com/yMHjkElN7m
— Razia Masood رضــــیہ (@Razia_Masood) March 4, 2025
عرب نیوز کے ایک رپورٹ میں بتایاگیاہے محکمہ برائے یروشلم وقف والاقصیٰ کہا کہ گذشتہ رات اسلام کی تیسری مقدس مسجد اور قبلہ اول مسجد الاقصیٰ میں 80 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں نے نمازتراویح ادا کی۔رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ اسرائیل پابندیوں کے سبب مغربی کنارے اور دیگر علاقوں سے مسلمانوں کی بڑی تعداد مسجد الاقصیٰ نہیں پہنچ سکی ہے۔سوشل میڈیا پر مسجد الاقصیٰ کے کئی ویڈیوز وائرل ہورہے ہیں ۔ جس میں دیکھا
جاسکتاہے کہ فلسطینی مسلمانوں کی بڑی تعداد مسجد الاقصیٰ میں نمازتراویح ادا کررہی ہے۔
🇵🇸 Around 80,000 Palestinians performed Isha and Taraweh evening prayers at the blessed Al-Aqsa mosque tonight. pic.twitter.com/aVDRM4r9cQ
— Jackson Hinkle 🇺🇸 (@jacksonhinklle) March 3, 2025
یادرہے کہ گذشتہ ایک سال سے فلسطین میں اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوگئی ہے۔ وہیں مسجد الاقصیٰ میں کئی پابندیوں کی وجہ سے عبادات پر پابندیاں عائدکی گئی تھی اور کئی بار اسرائیل نے مسجد الاقصیٰ میں اضافہ فوج کو تعینات کرکے مصلیوں کے داخلہ پر پابندی عائد کردی تھی۔
وہیں حال میں جنگ بندی کااعلان کیاگیاتھا۔تاہم اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کرنے کااعلان کیاگیاہے۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں تمام سامان اور رسد کا داخلہ بند کر دیا ہے اور حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ نئی تجویز کو قبول نہیں کرتی ہے تو اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیل پر موجودہ جنگ بندی معاہدے کو توڑنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا امداد منقطع کرنے کا فیصلہ ایک سال سے زائد بات چیت کے بعد جنوری میں نافذ ہونے والی جنگ بندی پر واضح حملہ ہے۔