جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کے 8 دن بعد جموں و کشمیر حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے وادی کشمیر میں 48 سیاحتی مقامات کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔حکومت نے وادی کے 87 میں سے 48 سیاحتی مقامات کو بند کر دیا ہے۔ حکومت نے یہ فیصلہ دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن اور سیکورٹی کے جائزے اور حفاظتی اقدامات کو ذہن میں رکھتے ہوئے لیا ہے۔ حکومت نے وادی کشمیر میں سیاحوں کے لیے 48 سیاحتی مقامات کو عارضی طور پر بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
کون سی جگہیں بند ہوئیں؟
جن سیاحتی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے-ان میں، یوسمرگ، توسی میدان، دودھپتھری، احربل، کوثر ناگ، بنگس، چندیگام، بنگس ویلی، وولر/وتلاب، رامپورہ اور راجپورہ، چیرہر، منڈیز-ہمام-مرکٹ جھرنا، کھمپو، بوسنیا، وجئی ٹاپ ،سوری مندر،ویریناگ گارڈن، سنتھن ٹاپ، مارگن ٹاپ اکاد پارک،گوگلدرا،رنگاولی ، بدر کوٹ، شرنج واٹر فال، کامن پوسٹ، نمبلان جھرنا، ایکو پارک کھڈنیار، سنگروانی، اور دیگر شامل ہیں۔
Breaking 🚨:
— 𝐈𝐜𝐞 𝐛𝐞𝐫𝐠 𝕏 (@iceberg0613) April 29, 2025
Govt closes 48 tourist destinations out of 87 in Kashmir valley. pic.twitter.com/5mrhpfOlcK
انٹیلی جنس ایجنسیوں کی معلومات کے بعد، سیکورٹی فورسز، خاص طور پر جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ کے اینٹی سوسائیڈ اسکواڈز نے گلمرگ، سونمرگ اور ڈل جھیل کے آس پاس اینٹی سوسائیڈ اسکواڈ کو تعینات کیا ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ 22 اپریل کو پاکستانی دہشت گردوں نے پہلگام کی وادی بیسران میں سیاحوں پر حملہ کر کے مرد سیاحوں کو ہلاک کر دیا۔اس واقعے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔