اقوام متحدہ میں ہندوستانی نمائندے نے پہلگام حملے کے بعد عالمی برادری کی مضبوط اور غیر واضح حمایت اور یکجہتی کیلئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کی زیرو ٹالرنس کا ثبوت ہے۔ ہندوستانی نمائندہ یوجنا پٹیل نے کہاکہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ 2008 میں 26/11 کے ممبئی حملوں کے بعد سب سے خطرناک سازشوں میں سے ایک ہے۔ کئی دہائیوں سے سرحد پار دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ ہندوستان متاثرین، ان کے خاندانوں اور بڑے پیمانے پر معاشرے پر اس طرح کی کارروائیوں کے طویل مدتی اثرات کو پوری طرح سمجھتا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے حملے کی مذمت کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں مجرمانہ اور بلا جواز ہیں، چاہے ان کا مقصد کچھ بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی بلا امتیاز مذمت کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے متاثرین کی تنظیم کا قیام اس سلسلے میں ایک اہم قدم ہے۔ اس سے متاثرین کو سننے اور مدد کرنے کیلئے ایک منظم اور محفوظ جگہ بنائی جائے گی۔ ہندوستان کا خیال ہے کہ ووٹن جیسے اقدامات دہشت گردی کے خلاف عالمی ردعمل کو مضبوط بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ متاثرین ہماری اجتماعی کوششوں کے مرکز میں رہیں۔
ساتھ ہی بتا تے چلیں کہ پہلگام دہشت گرد حملہ کے بعد مرکز ی حکومت نے پاکستان کے خلاف کئی ایک سخت اقدامات کئے ہیں۔ جس میں سے ایک ہندوستان میں مقیم پاکستانی شہریوں کو فوری ملک چھوڑنے کا حکم دیاگیاہے۔ اس سلسلہ میں سینکڑوں پاکستانی شہری 27 اپریل کو ہندوستان چھوڑکر پاکستان منتقل ہوگئے جبکہ مزید پاکستانی شہریوں کو آج ملک چھوڑنا ہے۔ تاہم اس سلسلہ میں بعض پاکستانی شہری حکومت کے اس حکم سے ناراض ہیں اور انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ یہاں اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہنے والوں کو اس حکم سے استثنیٰ دیاجائے۔