• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل گراوٹ پانچ منٹ کے اندر تقریباً 19 لاکھ کروڑ روپے کا بڑا نقصان

اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل گراوٹ پانچ منٹ کے اندر تقریباً 19 لاکھ کروڑ روپے کا بڑا نقصان

Reported By: Munsif TV | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Apr 07, 2025 IST     

image
آج ایک بار پھر ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کے لیے انتہائی مایوس کن دن رہا۔ پانچ منٹ کے اندر سرمایہ کاروں کو تقریباً 19 لاکھ کروڑ روپے کا بڑا نقصان ہوا۔ نفٹی تقریباً 1000 پوائنٹس تک گر گیا۔ پچھلے 10 مہینوں میں نفٹی میں یہ سب سے بڑی گراوٹ تھی۔ ریلائنس سے ٹی سی ایس تک کے شیئر میں کمی دیکھی گئی۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ٹیرف کے اعلان کے بعد امریکہ سے لے کر چین، جنوبی کوریا سے لے کر ہندوستان تک اسٹاک مارکیٹوں میں اس قدر افراتفری کیوں ہے؟  آئیے جانتے ہے اس کے کچھ بنیادی وجوہات۔
 

1- معاشی بحران کا خوف:

 
 
جب سے ٹرمپ انتظامیہ نے ٹیرف کا اعلان کیا ہے اور دنیا بھر کے 180 سے زائد ممالک کو اپنے دائرہ کار میں لایا ہے، مہنگائی میں اضافے، کارپوریٹ منافع میں کمی واضح طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کی مانیں تو نہ صرف یہ کہ عالمی معاشی پر بہت بڑا اثر پڑ سکتا ہے بلکہ اگر یہ پالیسی طویل عرصے تک اسی طرح رہی تو عالمی کساد بازاری یقینی ہے۔ اگر عالمی کساد بازاری ہوتی ہے تو ہندوستان پر بھی اثرات پڑیں گے ، چاہے اس کا اثر کم ہی کیوں نہ ہو۔
 

2-RBI MPC میٹنگ کے نتائج:

 
ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی میٹنگ 7 سے 9 اپریل تک ہو رہی ہے، نتائج کا اعلان 9 تاریخ کو کیا جائے گا۔ تاہم، امید ہے کہ اس بار آر بی آئی سے 25 بیس پوائنٹس کی کٹوتی ہوسکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ مارکیٹ کے لیے ایک مثبت اشارہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی خوردہ افراط زر اور صنعتی پیداوار کے اعداد و شمار 11 اپریل کو جاری کیے جائیں گے۔ اس سے ہندوستانی معیشت کی حالت کو سمجھنے میں بھی کافی حد تک مدد ملے گی۔
 
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کے اعلان کے بعد سے اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل گراوٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات کسی چیز کو ٹھیک کرنے کے لیے کڑوی دوا بھی دینی پڑتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ اس میں پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ وہیں دوسری جانب پیر کو ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی جہاں Japanese Nikkei مارکیٹ کھلتے ہی 225 پوائنٹس گر گیا۔ 
 
 
 
جبکہ، آسٹریلیا کا S&P 200 6.5 فیصد گر کر 7184.70 پر، جنوبی کوریا کے Kospi میں 5.5 فیصد گر کر 2328.52 پر آگیا۔ اس سے قبل امریکی نیس ڈیک مارکیٹ جمعہ کو تقریباً 7 فیصد کمی کے ساتھ بند ہوئی۔ تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ گراوٹ کچھ بھی نہیں، اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو امریکی مارکیٹ کی حالت 1987 میں جیسی ہو سکتی ہے۔