تمل ناڈو کے نامکل ضلع کے ایک گاؤں میں جاری سالانہ تہوار کے دوران دلتوں کو مندر میں داخل ہونے سے منع کر دیا گیا ۔یہ واقعہ منگل کو وسانم گاؤں میں پیش آیا، جہاں مہا سری مریممن مندر میں سالانہ تہوار جاری تھا۔ کچھ دلت بھی میلے میں شرکت کے لیے یہاں پہنچے تھے۔مندر میں موجود اعلیٰ ذات کے لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور انہیں مندر میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
گاؤں میں کشیدگی بڑھ گئی:
میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اعلیٰ ذات کے لوگوں نے دلتوں کو اس مندر میں پوجا کرنے کے بجائے اپنا مندر بنانے کو کہا۔انہوں نے کمبم (مندر کے تہوار کے دوران شناختی ستون) کو بھی ہٹا دیا اور اسے کنویں میں پھینک دیا۔اس سے گاؤں میں کشیدگی بڑھ گئی جس کے بعد ضلع انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دی گئی۔
پولیس اور انتظامیہ نے سیکورٹی فراہم کی اور دلتوں کو اندر جانے کی اجازت دی۔
موقع پر پہنچنے والے عہدیداروں نے بتایا کہ مندر کا انتظام ریاستی حکومت کے ہندو مذہبی اور خیراتی اوقاف (HRCE) بورڈ کے زیر انتظام ہے، اس لیے یہ عوامی ہے اور ہر کسی کو پوجا کرنے کا حق ہے۔اس کے بعد بھی اعلیٰ ذاتوں نے دلتوں کی مخالفت جاری رکھی۔ کسی بھی قسم کے تشدد سے بچنے کے لیے پولیس نے دلتوں کو سیکورٹی فراہم کی اور انہیں مندر میں داخل ہونے کی اجازت دی۔اس دوران کئی اونچی ذات کی خواتین نے احتجاج جاری رکھا اور مندر کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا۔