حال ہی میں اتر پردیش کے وارانسی میں 23 نوجوانوں کے ذریعہ گریجویٹ طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اب بڑی کارروائی کی گئی ہے۔اترپردیش پولیس نے سینئر آئی پی ایس افسر اور ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) ورونہ زون چندرکانت مینا کا تبادلہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کے دفتر میں کر دیا ہے۔بتا دیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 11 اپریل کو وارانسی کے دورے سے واپس آنے کے بعد یہ حکم اتر پردیش پولیس ہیڈکوارٹر کے انسپکٹر جنرل (پرسنل) نے جاری کیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے اس جرم کی جانکاری لی تھی:
جمعہ، 11 اپریل کو، مودی اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی کے 50 ویں دورے پر تھے ۔ یہاں ایئرپورٹ پر اترتے ہی اس نے پولس کمشنر، ضلع افسر اور دیگر اعلیٰ حکام سے گینگ ریپ کیس کی معلومات لی۔انہوں نے کیس کو ہینڈل کرنے کے طریقے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہدایات دیے ۔جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی۔ دیگر افسران کو بھی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کیا ہے گینگ ریپ معاملہ؟
وارانسی کے لال پور علاقے میں حال ہی میں ایک ماں نے پولیس میں شکایت درج کروائی کہ اس کی گریجویٹ بیٹی کو 23 نوجوانوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے 7 دن تک ہوٹل میں یرغمال بنا کر رکھا۔ماں کا الزام ہے کہ 29 مارچ سے 4 اپریل تک 23 نوجوانوں نے اس کی بیٹی کی عصمت دری کی۔پولیس نے اس معاملے میں 12 نامزد اور 11 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور ان میں سے کچھ کو گرفتار کر لیا ہے۔