انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اداکار مہیش بابو کو حیدرآباد میں واقع رئیل اسٹیٹ فرموں میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں 27 اپریل کو طلب کیا ہے۔ اس سے پہلے 18 اپریل کو ای ڈی نے تلنگانہ میں کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ ای ڈی کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے حیدرآباد کے سکندرآباد، جوبلی ہلز اور بوون پلی علاقوں میں چھاپے مارے تھے۔ منی لانڈرنگ کیس میں سورانا گروپ اور سائی سوریا ڈیولپرز کے خلاف چھاپے مارے گئے تھے۔
کیا ہے معاملہ؟
سرکاری ذرائع کے مطابق، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ کو رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے ساتھ مبینہ دھوکہ دہی سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ کارروائی سورانا گروپ اور سائی سوریا ڈیولپرز کے خلاف کی گئی۔ یہ چھاپے سکندرآباد، جوبلی ہلز اور بوون پلی میں واقع احاطے پر مارے گئے۔پی ایم ایل اے کے تحت تحقیقات ریئل اسٹیٹ پروجیکٹس کو وقت پر مکمل نہ کرنے کے الزامات سے منسلک ہیں۔ سائی سوریا ڈیولپرز کے مالک کنچرلا ستیش چندر گپتا کو 'گرین میڈوز' نامی پروجیکٹ میں مبینہ کوتاہیوں کے لیے پولیس کی تفتیش کا سامنا ہے۔ اداکار مہیش بابو اس پروجیکٹ کے برانڈ ایمبیسیڈر تھے۔ تاہم اس کے خلاف ابھی تک کوئی الزام نہیں ہے۔
سافٹ ویئر انجینئر کی شکایت پر کارروائی:
ذرائع کے مطابق ایک 32 سالہ سافٹ ویئر انجینئر نے حیدرآباد کے وینگل راؤ نگر میں واقع معروف رئیل اسٹیٹ فرم کنچرلا ستیش چندر گپتا اور ان کی کمپنی کے خلاف مقامی پولیس میں دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ مدھورا نگر پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق، نکہ وشنو وردھن نے کئی دیگر لوگوں کے ساتھ اپریل 2021 میں سائی سوریا ڈیولپرز کے گرین میڈوز وینچر (شاد نگر میں 14 ایکڑ اراضی) میں تین کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی۔
جن دیگر افراد نے اس پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کی ہے ان میں ڈاکٹر سدھاکر راؤ، سریکاکولاما وائٹل مہیش، راجیش، سری ناتھ، کے ہریش، کوٹلہ ششانک، روی کمار، کے پربھاوتی، وینکٹ راؤ اور کرشنا موہن شامل ہیں۔ اس معاملے میں سورانا گروپ سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔