جموں و کشمیر میں مسلسل خراب موسم اور محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے پیش نظر، وادی بھر کے تمام اسکولوں میں 21 اپریل کو ایک دن کے لیے کلاسز معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ طلباء کی حفاظت اور بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے احتیاطی اقدام کے طور پر لیا گیا ہے۔اسکول اور ہائر ایجوکیشن کی وزیر سکینہ ایتو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹویٹ کرکے یہ معلومات دی، انہوں نے لکھا، 'مسلسل خراب موسمی حالات اور پیش گوئی کے پیش نظر، وادی بھر کے تمام اسکولوں میں 21 اپریل کو ایک دن کے لیے کلاسز معطل رہیں گی۔ یہ فیصلہ تمام طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ حکام نے والدین اور طلباء پر زور دیا ہے کہ وہ موسمی حالات پر نظر رکھیں اور حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔
موسلا دھار بارش نے چند گھنٹوں میں ہی تباہی مچا دی:
ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے جموں و کشمیر کے کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ آسمان سے بارش، ژالہ باری اور تیز ہواؤں کے باعث آم، گندم وغیرہ کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں موسلادھار بارش سے کچھ علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ بانہال علاقے میں 75 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔ رامبن میں بھی دو گھنٹے کے اندر 60 ملی میٹر بارش ہوئی۔ شمالی اور جنوبی کشمیر کے کچھ علاقوں میں بھی بارش کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہوگئی۔
موسمیاتی مرکز سری نگر کے مطابق پیر کو ریاست کے کچھ حصوں میں بارش ہو سکتی ہے۔ لیکن آنے والے زیادہ تر موسم صاف رہے گا جس سے گرمی بڑھے گی۔ موسم کی تبدیلی کا کشمیر اور بانہال سے ملحقہ علاقوں پر زیادہ اثر پڑا ہے۔ قاضی گنڈ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 54.6 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ اسی طرح کوکرناگ میں 43.9 ملی میٹر، دنیا کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں 34.2 ملی میٹر، گلمرگ میں 25.4 ملی میٹر، سری نگر میں 12.4 ملی میٹر اور کپواڑہ میں 6.2 ملی میٹر بارش ہوئی۔ بٹوٹ میں 9.0 ملی میٹر، کٹرا میں 2.0 ملی میٹر اور بھدرواہ میں 15.4 ملی میٹر بارش ہوئی۔