مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ممبئی کے کاندیوالی میں واقع اسکل ڈیولپمنٹ اور جاب سینٹر کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے 15 ویں جاب فیئر کے موقع پر میڈیا سے کہا کہ جہاں 51,000 سے زیادہ نوجوانوں کو مرکزی حکومت میں مختلف عہدوں پر بھرتی کیا گیا۔ گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان یہ 5ویں سب سے بڑی معیشت بن چکی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہاکہ ہم نے چھ مہینے پہلے کاندیوالی میں ایک سکل ڈیولپمنٹ سنٹر اور جاب سنٹر شروع کیا تھا اور تب سے اب تک 12,400 لوگوں کو نوکریاں ملی ہیں۔ لوگوں کو مختلف ہنر سکھائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ہم پانچویں سب سے بڑی معیشت بن چکے ہیں اور اگلے دو سے ڈھائی سالوں میں ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائیں گے۔ ہندوستان میں ہر کوئی اپنی ترقی کے لیے مختلف طریقوں سے خدمات انجام دے سکے گا۔
آج پندرہویں روزگار میلے میں اکیاون ہزار سے زائد افراد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں جنہیں حکومت میں خدمات انجام دینے کا موقع ملا ہے۔ گوئل نے پرائیویٹ سیکٹر اور خود روزگار دونوں میں بڑھتے ہوئے روزگار کی طرف بھی اشارہ کیا، جو کہ مدرا یوجنا، اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسی اسکیموں سے چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں نوجوان جوش و خروش سے اپنے کاروبار شروع کر رہے ہیں جو کہ جاب مارکیٹ میں نئی توانائی اور جدت کی عکاسی کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ سیلف ایمپلائمنٹ میں بھی آج دیکھا جا رہا ہے کہ نوجوانوں میں کافی جوش و خروش ہے۔ مدرا یوجنا کے تحت کروڑوں لوگ اپنا کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسے اقدامات سے نئی توانائی کے ساتھ، نوجوان نئے آئیڈیاز، سوچنے اور کام کرنے کے طریقے سامنے لا رہے ہیں۔ اس لیے کئی سمتوں میں کام ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے آج سب کو کام کرنے کا اچھا موقع مل رہا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ آج ملک میں ٹیلنٹ اور ہنر کی عزت ہے۔ یہ ملک کی بڑھتی ہوئی طاقت کی علامت ہے۔
پرائیویٹ سیکٹر میں بھی روزگار میں اضافہ:
ایک الگ تبصرہ میں، گوئل نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو سپریم کورٹ کی طرف سے ویر ساورکر کے بارے میں ان کے ریمارکس پر سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ لوگ پہلے ہی گاندھی کو سرزنش کر چکے ہیں، جیسا کہ ان کی بار بار انتخابی شکست سے ظاہر ہوتا ہے۔
وزیر نے کہا کہ لوگوں نے بھی ان کی سرزنش کی ہے کیونکہ انہیں تین بار لوک سبھا انتخابات میں اور کئی اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہم مہاراشٹر سے آئے ہیں اور ہمیں ویر ساورکر کی بہادری پر فخر ہے۔ مہاراشٹر کے لوگوں نے گزشتہ انتخابات میں کانگریس، این سی پی اور شیوسینا (یو بی ٹی) کو ان کی ایسی حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
گاندھی کو عدالت نے گزشتہ سال دسمبر میں ایک پریس کانفرنس میں ان کی تقریر کے لیے ملزم کے طور پر طلب کیا تھا، جہاں انھوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ساورکر انگریزوں کے نوکر تھے اور انھوں نے انگریزوں سے پنشن لی تھی۔اس سے قبل جمعہ کو سپریم کورٹ نے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کو خبردار کیا تھا کہ وہ مستقبل میں آزادی پسندوں کے خلاف متنازعہ ریمارکس نہ کریں ورنہ انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔