وزیر اعظم نریندر مودی منگل22 اپریل کو سعودی عرب کے جدہ کے لیے روانہ ہو گئے۔ وزیراعظم عرب ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب روانہ ہوئے ہیں۔ یہ ان کا دو روزہ دورہ ہے۔ اس دوران وہ ولی عہد کے ساتھ اہم ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔بتا دیں کہ 2014 سے اب تک وزیر اعظم مودی نے سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مزید بہتر کیا ہے۔ 2016 اور 2019 کے پہلے دوروں کے بعد وزیر اعظم مودی کا سعودی عرب کا یہ تیسرا دورہ ہوگا۔ ان سے پہلے تمام وزرائے اعظم نے سات دہائیوں میں تین بار سعودی عرب کا دورہ کیا۔ یہ خلیجی خطے کے کسی بھی ملک کا ان کا 15 واں دورہ بھی ہے۔
انہوں نے روانگی سے قبل ایک بیان میں کہا، "آج، میں ولی عہد اور وزیر اعظم، ہز رائل ہائینس شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی مملکت کے دو روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہو رہا ہوں۔ہندوستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے دیرینہ اور تاریخی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں دوستی مزید مضبوط ہوئی۔ ایک ساتھ، دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوام سے عوام کے تعلقات کے شعبوں میں باہمی پیش رفت ہوئی۔
وزیر اعظم نے کہا، علاقائی امن، خوشحالی، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ہمارا مشترکہ مفاد اور عزم ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو اپنا 'بھائی' بتاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کی دوسری میٹنگ کے منتظر ہیں۔اسکے علاوہ یہ بھی کہا کہ، پچھلی دہائی میں یہ میرا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہوگا۔ جدہ کے اس تاریخی شہر کا یہ میرا پہلا دورہ ہوگا۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم مودی کا یہ دورہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہوگا۔ اس دوران وزیراعظم ولی عہد سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ باضابطہ استقبالیہ تقریب اور دو طرفہ مذاکرات ہوں گے۔ دورے کے دوران دونوں رہنما انڈیا۔سعودی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کی دوسری میٹنگ کی صدارت کریں گے۔