وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آئینی اداروں پر سخت تبصرے کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کو پارٹی سے مستقل طور پر نکال دیا جانا چاہئے اور مجرمانہ کارروائی کی جانی چاہئے۔پونم پربھاکر نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی قیادت کو رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے جو آئینی عہدوں پر کام کرنے والوں کے خلاف نفرت انگیز اور من مانی تبصرے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نشی کانت دوبے کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے جنہوں نے سابق الیکشن کمشنر قریشی کے خلاف ذاتی تبصرے کیے۔
انہوں نے کہاکہ ایسے تبصرے مذہبی منافرت کو ہوا دیتے ہیں۔ تلنگانہ کے وزیر نے کہاکہ اگر نشی کانت دوبے کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے تبصروں کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی قیادت کا ہاتھ ہے۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ آئینی اداروں کی توہین بی جے پی کا معمول بن گیا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ پارٹی کے بڑے لیڈروں کی حوصلہ افزائی سے ہی ایسے تبصرے کیے جا رہے ہیں۔پونم پربھاکر نے مزید کہاکہ اگر بی جے پی لیڈروں کو لگتا ہے کہ ان کا نشی کانت دوبے کے تبصروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو انہیں فوری طور پر پارٹی سے مستقل طور پر نکال دینا چاہیے۔
ملکارجن کھرگے کی جانب سے بہار میں دیئے گئے بیان پر بی جے پی کی تنقید:
تلنگانہ بی جے پی لیڈر رام چندر راو نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کی جانب سے بہار میں دیئے گئے بیان پر شدید تنقید کی۔ رام چندر راو نے کہاکہ ملکارجن کھرگے کا یہ کہنا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کانگریس لیڈروں کے دشمن ہے انتہائی قابل اعتراض بیان ہے کیونکہ بی جے پی نے کبھی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ غلط برتاو نہیں کیا چاہے وہ اقتدار میں ہو یا نہ ہوں۔ رام چندر راو نے کہاکہ ملکارجن کھرگے جیسے سینئر لیڈر سے ایسے بیانات کی توقع نہیں جاسکتی تھی۔ بی جے پی لیڈر نے کہاکہ نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں کروڑوں روپیوں کا گھپلا ہوا ہے جس کی تحقیقات چل رہی ہیں۔ رام چندر راو نے مزید کہاکہ اس کیس اور تحقیقات سے بی جے پی کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔