امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے ایک بار پھر بڑا بیان دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ روس نے پورے یوکرین پر قبضہ نہیں کیا ایک "بہت بڑی رعایت" ہے۔ تاہم ٹرمپ کے اس خیال کی یوکرین اور یورپ کے بیشتر ممالک نے شدید مخالفت کی ہے۔ احتجاج کرنے والے ممالک کا کہنا ہے کہ روس کا زمین پر قبضہ نہ کرنا کوئی رعایت نہیں ہے۔
روس یوکرین پر حملے بند کرے:
اس سے قبل جمعرات کو ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے یوکرین پر حملے بند کرنے کو کہا تھا۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روس کے بڑے حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ مجھے یہ پسند نہیں آیا، میں اس سے خوش نہیں ہوں۔ انہوں نے اس واقعے پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
روس جارحانہ رویہ دکھا رہا ہے:
قابل ذکر ہے کہ روس نے یوکرین کے خلاف جنگ میں جارحانہ موقف اپنایا ہوا ہے۔ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے تیز کر دیے گئے ہیں۔ حال ہی میں روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر میزائلوں اور ڈرونز سے مہلک حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں 9 افراد ہلاک اور 70 زخمی ہوئے۔
زیلنسکی جنگ کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
دریں اثنا، آپ کو یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی مواقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ زیلنسکی جنگ کو آگے بڑھا رہے ہیں۔