دارالحکومت دہلی کے ایک کورٹ میں عصمت دری کا سنگین معاملہ پیش آیا ہے،جہاں ایک وکیل نے لڑکی کو نوکری دلانے کے بہانے عدالت کے چیمبر میں بلایا اور اس کے ساتھ عصمت دری کی۔
بتا دیں کہ دہلی میں ایک لڑکی نے وکیل پر نوکری دلانے کے بہانے ریپ کا الزام عائد کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ سنگین معاملہ تیس ہزاری کورٹ کا ہے جہاں ایک 21 سالہ لڑکی کا الزام ہے کہ وکیل نے اسے تیس ہزاری کورٹ کے چیمبر میں بلایا اور انکے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق، 21 سالہ لڑکی نے الزام لگایا کہ شمالی دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ایک وکیل نے اس کے چیمبر میں اس کے ساتھ عصمت دری کی۔ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ملزم نے اسے 27 جولائی کو نوکری کی پیشکش کے بہانے بلایا اور اس کے ساتھ زبردستی کی،
خاتون کی شکایت میں بتایا گیا ہے کہ ملزم وکیل نے اس گھنونے کام کے بعد اسے 1500 روپے دیے اور وہاں سے جانے کو کہا۔ لڑکی اپنے گھر پہنچی اور پورے معاملہ کی جانکاری اپنی خالہ کو دی، جس کے بعد اس نے پولیس میں اس واقعے کی شکایت درج کی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوۓ تفتیش جاری کر دی ہے،