لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم نے ایک انٹرویو میں گروپ کی خامیوں کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروپ نے اپنی خامیوں پر قابو پا لیا ہے اور آج مضبوط کھڑا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے حزب اللہ کے ڈرون کے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر تک پہنچنے کو اس گروپ کی طاقت قرار دیا ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال اکتوبر میں اسرائیلی حملے میں نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد حزب اللہ کی کمان سنبھالی تھی۔
ہماری لڑنے کی صلاحیت اب بھی برقرار ہے-قاسم
نعیم قاسم نے حزب اللہ کی کمان سنبھالنے کے بعد اپنا پہلا انٹرویو المنار ٹی وی کو دیا۔ انٹرویو میں قاسم نے کہا، حزب اللہ کی سیکورٹی میں کچھ خامیاں تھیں، لیکن انہیں دور کرنے کے بعد یہ گروپ آج مضبوط کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا اور ہم نے فائرنگ بند کردی۔ اگر اسرائیل نے لبنان میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھی تو اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اسرائیل ہمیں کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرے ہماری جنگی صلاحیت اب بھی برقرار ہے۔
ہم آخری سانس تک لڑنے والے لوگ ہیں
قاسم نے حزب اللہ کے جنگجوؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، تم نصر اللہ کے بیٹے ہو۔ ہم نے ان کی موت کو فتح کے اعلان کے طور پر دیکھا ہے۔ ہم آخری سانس تک لڑنے والے لوگ ہیں۔ اس دوران قاسم نے ایران کے کردار کی بھی تعریف کی۔
نیتن یاہو کے گھر پر حملے کا ذکر کیا۔
قاسم نے حزب اللہ کی صلاحیتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا نیتن یاہو کے گھر پہنچنا ثابت کرتا ہے کہ ہماری لڑنے کی صلاحیت اب بھی برقرار ہے۔ ابھی ہم خود کو بہتر بنانے کے لیے ایک نئی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے امریکہ کو بھی نشانہ بنایا
انٹرویو کے دوران حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم نے امریکا پر لبنان کی حکومتی تقرریوں میں مداخلت کا الزام بھی لگایا۔ قاسم نے کہا،ہم اس بات پر بھی کام کر رہے ہیں کہ امریکی مداخلت سے کیسے نمٹا جائے۔