بہار الیکشن سے پہلے الیکشن کمیشن نے بڑا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے بدھ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) بیلٹ پیپر ڈیزائن کی ایک بڑی تبدیلی کا اعلان کیا ہے ۔اپ گریڈ شدہ فارمیٹ میں پہلی بار امیدواروں کی رنگین تصویریں شامل ہیں، بہار کے آئندہ انتخابات سے شروع کی جائیں گی۔ الیکشن کمیشن نےالیکٹرانک ووٹنگ مشن بیلٹ پیپر کے ڈیزائن اور پرنٹنگ کے انداز پر نظر ثانی کی ہے۔
ای سی آئی نے الیکشن کمیشن رولز 1961 کے قاعدہ 49B کی دفعات میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت ای وی ایم پر امیدوار کا نام اور نشان ان کی رنگین تصویر آویزاں ہوگی۔ اس تبدیلی کو بہار اسمبلی انتخابات سے لاگو کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو بہتر بنانے کے لیے وقتاً فوقتاً اقدامات کرتا رہا ہے۔ اس نے پچھلے چھ مہینوں میں 28 قدم اٹھائے ہیں۔ایس آئی آر کا مسئلہ ان میں سے ایک ہے۔ ای وی ایم بیلٹ پیپر سے متعلق اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔ اب سے امیدواروں کی رنگین تصویریں ای وی ایم بیلٹ پیپرز پر پرنٹ کی جائیں گی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں کہ امیدوار کی تصویر واضح طور پر نظر آئے۔ کاغذ پر فونٹ کا سائز اور معیار بھی بڑھایا جائے گا۔
امیدواروں کے سیریل نمبر، نام اور فونٹ سب ایک ہی سائز میں ہوں گے۔ اس طرح ان کو پڑھنے میں آسانی ہوگی۔ اس کے علاوہ ای وی ایم بیلٹ پیپرز 70 جی ایس ایم پیپر پر پرنٹ کیے جائیں گے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے طے شدہ RGB گلابی رنگ کا کاغذ استعمال کیا جائے گا۔ اس پیپر کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن کا دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے ووٹنگ کا عمل ہموار ہوگا۔ ساتھ ہی اس کا کہنا ہے کہ انتخابات میں شفافیت اور عوام کا اعتماد بڑھے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ فوٹو، بڑے فونٹ اور معیاری کاغذ کی وجہ سے ووٹرز بغیر کسی الجھن کے اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ دے سکیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے دیہی علاقوں میں بزرگ شہریوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ ابھی تک ای وی ایم پر بلیک اینڈ وائٹ فوٹو اور چھوٹے فونٹ کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو امید ہے کہ نیا نظام ووٹنگ کے عمل کو مزید جمہوری اور ہموار بنائے گا۔
پول پینل نے اپنی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ "یکسانیت کو یقینی بنانے کے لیے، تمام امیدواروں/NOTA کے نام ایک ہی فونٹ کی قسم میں پرنٹ کیے جائیں گے اور آسانی سے پڑھنے کے قابل ہونے کے لیے کافی بڑا فونٹ سائز ہوگا۔"بیلٹ پیپرز میں پرنٹنگ کے لیے معیاری وضاحتیں بھی ہوں گی اور وہ 70 GSM پیپر پر تیار کیے جائیں گے۔اسمبلی انتخابات کے لیے، ایک الگ، گلابی رنگ کا کاغذ، جس میں آر جی بی کی تعریف کی گئی ہے، استعمال کیا جائے گا تاکہ ووٹرز اور پولنگ اہلکاروں کو آسانی سے ان کی شناخت کرنے میں مدد ملے۔ای وی ایم بیلٹ پیپرز 70 جی ایس ایم پیپر پر پرنٹ کیے جائیں گے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے مخصوص آر جی بی اقدار کے گلابی رنگ کے کاغذ کا استعمال کیا جائے گا،"۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئے بیلٹ پیپرز کو بعد کے انتخابات میں دیگر ریاستوں میں پھیلانے سے پہلے بہار میں تعینات کیا جائے گا۔حکام نے کہا کہ اس اقدام سے ووٹنگ کے تجربے میں نمایاں بہتری آئے گی، خاص طور پر بزرگ اور کم پڑھے لکھے ووٹروں کے لیے، کنفیوژن کو کم کرکے اور زیادہ شفافیت کو یقینی بنا کر۔ یہ پیش رفت بہار اسمبلی انتخابات سے چند ہفتے قبل ہوئی ہے۔اس ترقی کو پڑھنے کی اہلیت اور ووٹروں کی سہولت کو بڑھانے کے اقدام کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔