دہلی کے سیلم پور علاقے میں دودھ خریدنے جا رہے ایک 17 سالہ نوجوان کے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بدمعاشوں نے نوجوان کو چاقو مار کر قتل کر دیا۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے جی ٹی بی اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوا دیا ہے۔ فی الحال قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو سکین کیا جا رہا ہے تاکہ ملزمان کی شناخت ہو سکے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر علاقے میں پولیس فورس اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
متوفی کی شناخت کنال کے طور پر ہوئی ہے اور وہ نیو سیلم پور بلاک کا رہنے والا تھا۔ وہ گاندھی نگر کی ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ پولیس افسر کے مطابق جمعرات کی شام تقریباً 7:38 بجے نیو سیلم پور کے جے بلاک میں چاقو مارنے کے واقعہ کی اطلاع ملی، جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ نوجوان کو جگ پرویش اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ قتل واقعہ سے اہل علاقہ میں غم و غصہ ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں قتل کی کئی وارداتیں ہو چکی ہیں لیکن پولیس کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔
قتل کے خلاف لواحقین نے جی ٹی روڈ بلاک کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقتول کے لواحقین نے ملزمان کی گرفتاری اور انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل بھی متوفی کے لواحقین نے رات گئے روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا تھا جس پر پولیس کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر لوگوں کو سمجھا کر جام کو ختم کرایا۔ ایم پی منوج تیواری اور اپوزیشن لیڈر آتشی نے بھی 'ایکس' پر اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سیلم پور پولیس اسٹیشن کے علاوہ اسپیشل اسٹاف اے اے ٹی ایس ایجنسی کو کیس کی تحقیقات کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔