Monday, November 24, 2025 | 03, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • اتراکھنڈ: جعلی سرٹیفکیٹس کے ذریعے حاصل کی گئی نوکریاں، 51 اساتذہ کو نوٹس جاری

اتراکھنڈ: جعلی سرٹیفکیٹس کے ذریعے حاصل کی گئی نوکریاں، 51 اساتذہ کو نوٹس جاری

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Nov 24, 2025 IST

اتراکھنڈ: جعلی سرٹیفکیٹس کے ذریعے حاصل کی گئی نوکریاں، 51 اساتذہ کو نوٹس جاری
اتراکھنڈ محکمہ تعلیم میں بڑی لاپرواہی سامنے آئی ہے۔ محکمہ نے جعلی سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر معذوری کوٹہ کے تحت تعینات 51 اساتذہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ان تمام اساتذہ کو 15 دنوں کے اندر اپنے درست معذوری سرٹیفکیٹ کے ساتھ حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ محکمہ نے واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ مقررہ وقت میں جواب نہ دینے پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
 
یہ سنگین معاملہ اس وقت سامنے آیا جب نیشنل فیڈریشن آف دی بلائنڈ کی جانب سے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی۔ درخواست کی بنیاد پر، 2022 میں، ریاستی میڈیکل بورڈ نے کچھ اساتذہ کے معذوری سرٹیفکیٹ کی چھان بین کی۔ تحقیقات میں کئی سرٹیفکیٹ جعلی پائے گئے۔ ہائی کورٹ کی ہدایات کے باوجود اس معاملے میں کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔
 
بعد ازاں، 22 نومبر 2025 کو، کورٹ کمشنر برائے معذور افراد نے اس معاملے پر تفصیلی سماعت کی۔ سماعت کے دوران کمیشن نے شک کے تحت اساتذہ کی فہرست محکمہ تعلیم کو پیش کرتے ہوئے محکمہ کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
 
محکمہ تعلیم نے نوٹس جاری کر دیا
 
جس کے بعد محکمہ تعلیم نے ان 51 اساتذہ کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ جن لوگوں کو نوٹس موصول ہوئے ہیں ان میں اترکاشی ضلع کا ایک ہیڈ ماسٹر، دہرادون، پوڑی اور ٹہری کے 14 لیکچرار اور 37 اسسٹنٹ ٹیچرز شامل ہیں۔ محکمہ کا ماننا ہے کہ اس طرح کے معاملات نہ صرف معذوری کوٹہ کے حقیقی استفادہ کنندگان کے ساتھ ناانصافی کا باعث بنتے ہیں بلکہ پورے انتخابی عمل کی شفافیت پر بھی سوال اٹھاتے ہیں۔
 
فہرست ملنے کے بعد کارروائی کی جائے گی
 
ثانوی تعلیم کے ڈائرکٹر ڈاکٹر مکل ستی نے بتایا کہ کمیشن سے فہرست موصول ہونے کے بعد فطری انصاف کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اساتذہ کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ان کے جوابات ملنے کے بعد ہی مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس معاملے نے محکمہ تعلیم کے انتخاب کے عمل اور نگرانی کے طریقہ کار پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ محکمہ نے اشارہ دیا ہے کہ اگر سرٹیفکیٹ جعلی پائے گئے تو نہ صرف تقرریاں منسوخ کی جائیں گی بلکہ کارروائی بھی شروع کی جائے گی۔