ایک حالیہ ملک گیرتحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غذا اور طرز زندگی میں تبدیلیوں سے موٹاپا، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا امکان بڑھ رہا ہے۔انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) نے انڈیا میں ذیابیطس کے نام سے تحقیق کی۔ 'نیچر میڈیسن' میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ملک کے 83 فیصد بالغ افراد کسی نہ کسی قسم کے میٹابولک رسک کا شکار ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، موٹاپا اور ذیابیطس اب ملک بھر میں عام ہو چکے ہیں۔ مطالعہ میں 18,090 بالغوں نے حصہ لیا۔ ان کی اوسط عمر 40 سال تھی۔ ان میں سے ایک تہائی کو شدید ہائی بلڈ پریشر (ہائی بلڈ پریشر) تھا۔ 9 فیصد کو ٹائپ 2 ذیابیطس تھا۔ 41 فیصد کو پری ذیابیطس تھا۔ موٹاپے میں اضافہ بھی تشویشناک ہے۔
شہروں میں بیماریوں کا خطرہ شدید
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ان بیماریوں کا خطرہ شہروں میں زیادہ رہتا ہے۔ کیوں کی شہر کے لوگوں کی کھانا پینے اور طرز زندگی مختلف ہوتی ہے۔ شہرکے لوگوں کی جسمانی سرگرمی کم ہوتی ہے۔ ان کے کھانے کی عادت مختلف ہوتی ہے شہروں میں رات دیر گئے لوگ زیادہ جاگتے ہیں۔ دیہی لوگوں کے مقابلے میں، شہری رہائشیوں میں سگریٹ نوشی اور شراب پینے کا امکان کم ہوتا ہے۔ لیکن وہ کم کام کرنے اور زیادہ وزن، موٹاپے یا ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے کا بھی زیادہ امکان رکھتے ہیں۔
کھانے میں نشاستہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ دیکھا گیا ہے کہ ہماری خوراک میں کم کاربوہائیڈریٹس جیسے چاول، گندم اور چینی زیادہ ہوتی ہے۔ لوگوں میں پروٹین کی شدید کمی ہے۔ اس عدم توازن کا اثر شدید ہوتاہے۔ اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ زیادہ کاربوہائیڈریٹ کھاتے ہیں وہ ان لوگوں کی نسبت زیادہ صحت کے مسائل کا شکار ہوتے ہیں جو ان کا کم استعمال کرتے ہیں۔ سفید ریفائنڈ چاول کی بجائے گندم یا چھوٹے اناج کا آٹا کھانے سے ذیابیطس یا موٹاپے کا خطرہ کم نہیں ہوتا ہے۔
بہتر نتائج کے لیے پروٹین کھائیں۔
کاربوہائیڈریٹس کے بجائے پروٹین کھانے سے بہتر نتائج سامنے آئے۔ پودوں، ڈیری، انڈے یا مچھلی سے پروٹین کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 9-11 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ پری ذیابیطس کا خطرہ 6-18 فیصد تک کم ہو گیا تھا۔ ڈیری پروٹین نے پری ذیابیطس کو روکنے میں اچھے نتائج دکھائے۔ انڈے کا پروٹین ذیابیطس کے خلاف اچھا کام کرتا ہے۔
صحت عامہ کی حکمت عملی کیسی ہونی چاہیے؟
مجموعی طور پر، صحت عامہ کی حکمت عملیوں کو کاربوہائیڈریٹس اور سنترپت چربی کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ لوگوں کو پروٹین والی غذائیں کھانے کی ترغیب دی جانی چاہیے، جیسے ڈیری مصنوعات، انڈے، مچھلی اور پودوں کی پروٹین۔ کیلوری کی مجموعی مقدار کو برقرار رکھتے ہوئے پودوں اور مچھلی کے پروٹین کا استعمال ذیابیطس اور پری ذیابیطس کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے۔